اسلام آباد(پی این آئی)سینئر اینکرپرسن حامد نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی کے فوری استعفیٰ کی وجہ بتا دی۔
حامد میر نے کہا کہ اسلام آباد میں کافی دن سے یہ خبر گرم تھی کہ جسٹس مظاہر نقوی پریشر میں ہیں اورہو سکتا ہے کہ وہ استعفیٰ دیدیں لیکن آج جو فوری استعفیٰ دیا ہے کہ اس کی جو وجہ نظر آتی ہےوہ یہ ہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ اس کو برقراررکھا ہے۔حامد میر نے کہاکہ مظاہر علی اکبر نقوی 13جنوری 2020کو لاہور ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے بنچ کی سربراہی کرتے ہوئے پرویز مشرف کیخلاف جسٹس وقار سیٹھ کے فیصلے کو مسترد کر دیا تھا،جسٹس مظاہر نقوی نے کہا تھا کہ نہ صرف یہ فیصلہ بلکہ یہ عدالت ہی غلطی بنی ہے۔سینئر اینکرپرنس نے کہاکہ آج پرویز مشرف کیخلاف جو سپریم کورٹ کافیصلہ آیا ہے اس میں جسٹس وقار سیٹھ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔
اس کے بعد جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کوئی ریفرنس ہوتا یا نہ ہوتا ،سپریم کورٹ کا اتنا بڑا فیصلہ ہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کو اخلاقی طور پر ہی استعفیٰ دے دینا چاہئے تھا،ان کا مزید کہناتھا کہ جسٹس مظاہر نقوی کے استعفیٰ کی بنیادی وجہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کیونکہ یہ ایک بہت بڑا فیصلہ تھا،جسٹس وقار سیٹھ ارور جسٹس شاہد کریم نے جو فیصلہ دیا تھا ،اس فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ کے بنچ نے نہ صرف مسترد کردیا تھا بلکہ فیصلہ سنانے والی عدالت کو غلط کہاتھا،اگر جسٹس مظاہر نقوی نے استعفیٰ دیدیا ہے تو بہت اچھا کیا ہےکیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں تھا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں