ویب ڈیسک (پی این آئی ) یورپی یونین کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ گزشتہ برس ماضی کی نسبت درجہ حرارت میں بڑے اضافے کے ساتھ دنیا کی ایک لاکھ سالہ تاریخ کا گرم ترین سال تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس (سی 3 ایس) کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں موسمیاتی ریکارڈز کے بار بار ٹوٹنے کے بعد سائنس دانوں نے اس صورت حال کی توقع کا اظہار کیا تھا۔ گزشتہ برس جون کے بعد سے ہر مہینہ پچھلے برسوں کے انہی مہینوں کے مقابلے میں ریکارڈ پر دنیا کا سب سے زیادہ گرم رہا ہے۔ سی 3 ایس کے ڈائریکٹر کارلو بوونٹیمپو نے کہا ہے کہ ’اپنی آب و ہوا کے لحاظ سے یہ ایک بہت ہی غیرمعمولی سال رہا ہے، خیال رہے کہ دنیا کے مختلف ممالک نے 2015 کے پیرس معاہدے میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ گلوبل وارمنگ کو 2.7 ڈگری فارن ہائیٹ سے تجاوز کرنے سے روکنے کی کوشش کی جائے تاکہ اس کے سنگین نتائج سے بچا جا سکے۔بیشتر ممالک نے اس ہدف کی خلاف ورزی تو نہیں کی لیکن سی 3 ایس نے کہا کہ 2023 کے تقریباً نصف دورانیے میں درجہ حرارت اس سطح سے تجاوز کر گیا تھا جس نے ’ایک سنگین مثال‘ قائم کی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں