راولپنڈی(پی این آئی)پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے نےسیاست اور پارٹی چھوڑ دی۔پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عمر تنویر بٹ نے سیاست اور پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ دیا۔ عمر تنویر بٹ نے ضمانت منظور ہونے پر اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں 2017 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا، میں نے راولپنڈی میں آئی ایل ایف کی بنیاد رکھی تھی، پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا مقصد ملک کے اندر ایک نیا سسٹم لانا تھا لیکن عمران خان نے رجیم چینج آپریشن کے بعد فوج مخالف بیانیہ بنانا شروع کیا
۔پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے نے کہا کہ پاک فوج مخالف بیانیے پر مجھے پہلے سے تشویش تھی، عمران خان فوج اداروں اورعوام کے درمیان خلیج پیدا کر رہے تھے، 9 مئی کا واقعہ عوام اوراداروں کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش تھی، حماد اظہر، شیریں مزاری اور مراد سعید جیسے لوگوں نے اس بیانیے کو پروان چڑھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ریاست مخالف بیانیے کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتا، اس لیے پی ٹی آئی اور سیاست کو خیرباد کہتا ہوں۔ خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے آج ہی عمر تنویر بٹ کی ضمانت منظور کی تھی جنہیں 14 دسمبر کو تھانہ سٹی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
راولپنڈی(پی این آئی)پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے نےسیاست اور پارٹی چھوڑ دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عمر تنویر بٹ نے سیاست اور پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ دیا۔ عمر تنویر بٹ نے ضمانت منظور ہونے پر اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میں 2017 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا، میں نے راولپنڈی میں آئی ایل ایف کی بنیاد رکھی تھی، پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا مقصد ملک کے اندر ایک نیا سسٹم لانا تھا لیکن عمران خان نے رجیم چینج آپریشن کے بعد فوج مخالف بیانیہ بنانا شروع کیا۔پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے نے کہا کہ پاک فوج مخالف بیانیے پر مجھے پہلے سے تشویش تھی، عمران خان فوج اداروں اورعوام کے درمیان خلیج پیدا کر رہے تھے، 9 مئی کا واقعہ عوام اوراداروں کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش تھی، حماد اظہر، شیریں مزاری اور مراد سعید جیسے لوگوں نے اس بیانیے کو پروان چڑھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ریاست مخالف بیانیے کا بوجھ مزید برداشت نہیں کر سکتا، اس لیے پی ٹی آئی اور سیاست کو خیرباد کہتا ہوں۔ خیال رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے آج ہی عمر تنویر بٹ کی ضمانت منظور کی تھی جنہیں 14 دسمبر کو تھانہ سٹی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں