ملتان سے شاہ محمود قریشی اور جہلم سے حبا فواد چوہدری کو بڑا جھٹکا

ملتان(پی این آئی)ملتان سے شاہ محمود قریشی اور جہلم سے حبا فواد چوہدری کو بڑا جھٹکا،الیکشن 2024 کے لیے ملتان سے سابق وزیر خارجہ اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے ہیں۔سنیچر کو ملتان اپیلیٹ ٹریبیونل اور راولپنڈی کے الیکشن ٹریبیونل نے اپیلیوں کی سماعت کی۔ملتان سے الیکشن لڑنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی این اے 150، این اے151 پی پی 218 سے اپیلیں مسترد ہو گئی ہیں۔ملتان اپیلیٹ ٹریبیونل کے جج جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر نے شاہ محمود قریشی اور ان کے اہل خانہ کے الیکشن لڑنے کے حوالے سے 9 اپیلوں پر سماعت کی۔

زین قریشی اور مہر بانو قریشی کی این اے 150، این اے 151 اور پی پی 218 سے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔زین قریشی اور مہربانو قریشی کو پی پی 219 سے بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی ہے۔ریٹرننگ افسران نے شاہ محمود قریشی، زین قریشی اور مہربانو قریشی کے بیان حلفی اور شاہ محمود قریشی کے اصل دستخط نہ ہونے کی بنیاد پر کاغذات مسترد کیے تھے۔صوبہ سندھ میں الیکشن ٹریبیونل نے شاہ محمود قریشی کو حلقہ این اے 214 تھر پارکر سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔راولپنڈی الیکشن ٹریبیونل نے سابق وفاقی وزیر کی اہلیہ حبا فواد چوہدری کے خلاف اعتراضات کو درست قرار دیا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے حبا چوہدری کے غیرملکی دوروں اور سٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس کا ریکارڈ الیکشن ٹریبیونل میں پیش کیا۔ تاہم حبا فواد چوہدری نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل واپس لے لی ہے۔

الیکشن ٹریبیونل کے بیان میں کہا گیا کہ حبا فواد چوہدری نے 9 بینک اکاؤنٹس اور تین غیرملکی دورےچھپائے تھے۔اہلیہ کے کاغذات نامزدگی اور نااہل ہونے پر فواد چوہدری کو 9 جنوری کو طلب کر لیا گیا ہے اور ان کا حلقہ این اے 60 اور 60 سے منظور شدہ کاغذات کا حکم نامہ واپس لے لیا گیا ہے۔الیکشن ٹریبیونل نے کہا ہے کہ فواد چوہدری نے کاغذات میں اپنی بیوی کے بینک اکاؤنٹس اثاثے اور غیر ملکی دورے چھپائے تھے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں