سپریم کورٹ نے اہم لیگی رہنما کی نااہلی کو درست قرار دیدیا

اسلام آباد(پی این آئی)سپریم کورٹ نے مسلم لیگ( ق )کے سابق ایم این اے خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دیدی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کوئی بیان حلفی یا دستاویزات بطور شواہد دکھا دیں، نام بدلنے کا مؤقف ہے توثبوت پیش کرنا بھی آپ کی ذمے داری ہے۔ محمد اختر خادم عرف خادم حسین 2008میں این اے 188سے منتخب ہوئے تھے ،ہائیکورٹ نے بی اے کی جعلی ڈگری پر محمد اختر خادم عرف خادم حسین کو نااہل قرار دیا تھا،درخواست گزار نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی کی تھی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ درخواست گزار کے مرنے کے بعد بہتر ہے کہ مقدمے نہ چلائیں،جعلی ڈگری کا معاملہ درخواست گزار کے مرنے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا،کیا کیس کا کوئی کوئی فوجداری پہلو ہے؟ اگر ہے تو سن لیتے ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ لواحقین کا اصرار ہے کہ مقدمہ سن کر جعلی ڈگری کا دھبہ ختم کیا جائے،پوری تعلیم مرے موکل نے محمد اخترخادم کے نام پر حاصل کی،سیاست خادم حسین کے نام سے کی، شناختی کارڈ بھی اسی نام سے بنوایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ مرنے کے بعد لواحقین درست نام کیسےثابت کریں گے؟پرانا اصول ہے ، موت کے ساتھ مرحوم کےایکشن بھی ختم ہو جاتے ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کوئی بیان حلفی یا دستاویزات بطور شواہد دکھا دیں،نام بدلنے کا موقف ہے توثبوت پیش کرنا بھی آپ کی ذمے داری ہے۔سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ق) کے سابق ایم این اے خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دیدی۔

close