لاہور (پی این آئی) نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں سالانہ 10 ہزار ارب روپے ٹیکس کی چوری ہورہی ہے،ٹیکس کی شرح میں کمی کو پورا کرنا بڑا چیلنج ہے، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کی شرح صرف 9 فیصد ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سال نو کی تقریبات نہ منانے کا مقصد دنیا کو فلسطینیوں پر مظالم سے آگاہ کرنا تھا، فلسطین میں جاری خونریزی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ہمارا پہلا مطالبہ جنونی جنگ کا خاتمہ ہے، پاکستان کی عسکری قیادت نے بھی اس مسئلے پر امریکا سے بات کی ہے، ہم نے دنیا کو بتایا کہ فلسطینیوں پر مظالم پر ڈیڑھ ارب مسلمان اضطراب میں ہیں۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی ملک میں احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر ہوتا ہے، مظاہرین کو قانون کے مطابق روکا گیا، مظاہرین کی طرف سے پتھراؤ یا حملے پر قانون اپنا راستہ اختیار کرتا ہے، حراست میں لئے گئے افراد کو رہا کردیا گیا ہے۔
کسی کو جان لینے کا حق نہیں ہے، ریاست تشدد کی اجازت نہیں دے سکتی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 10 ہزار ارب کی ٹیکس چوری ہورہی ہے، ٹیکس میں اضافہ بہت ضروری ہے ، ٹیکس کی شرح میں کمی بڑا چیلنج ہے، پاکستان میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کی شرح 9فیصد ہے۔ٹیکس کی شرح بہتر کرنے کیلئے ہمیں گورننس کے نظام میں بہتری لانا ہوگی، نگران حکومت کے دور میں ایف بی آر نے ٹیکس ہدف حاصل کیا ہے۔ مزید برآں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ آمد ہوئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں