لاہور( پی این آئی ) این اے 132 سے سابق وزیراعظم شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی منظوری چیلنج کر دئیے گئے۔
شہباز شریف کے کاغذاتِ نامزدگی کی منظوری کے خلاف شاہد اورکزئی کی جانب سے اپیلیٹ ٹربیونل میں اپیل دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیراعظم سپریم کورٹ میں حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔اپیل میں کہاگیا کہ شہباز شریف نے ہی ورکرز کے ذریعے سپریم کورٹ پر حملہ کروایا۔ قانون کے مطابق انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔شاہد اورکزئی نے استدعا کی کہ عدالت ریٹرننگ افسر کا کاغذاتِ نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے اور ٹربیونل تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے ووٹ منسوخ کرنے کا حکم دے۔ شہباز شریف نے 22 دسمبر کو این اے 132 قصور سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ سابق وزیر اعظم نے این اے 123 اور پی پی 158 سے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر رکھے ہیں۔ علاوہ ازیں مریم اورنگزیب نے پنجاب اسمبلی کی خواتین مخصوص نشست پر بھی کاغذات جمع کروائے ہیں۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے این اے 132 قصور سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے۔ادھر این اے 122 اور این اے 89 میانوالی سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں تیار کر لی گئیں۔
اپیلیں دستخط کرکے اڈیالہ جیل بھجوا دی گئی ہیں۔ دستخط کے بعد کل اپیلیں دائر کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق این اے 122 لاہور اور این اے 89 کی اپیل میانوالی میں دائر ہو گی۔ عمران خان کے میانوالی اور لاہور سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے تھے۔ جس کے نتیجے میں تحریک انصاف کے قائد این اے 122 اور این اے 89 سے الیکشن نہیں لڑسکیں گے۔ بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214 تھر پارکر سے وائس چیئرمیر مین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے زین قریشی کے کاغزات نامزدگی بھی مسترد کردیئے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں