لاہور (پی این آئی) ملک بھر میں ہونے والی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی اصل وجہ سامنے آگئی، ہر گھنٹے کے بعد 1 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہونے لگی، متعدد پاور پلانٹس کی بندش کا انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں نئے سال کے آغاز پر ہی بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی۔ اس حوالے سے سماء نیوز کی رپورٹ میں ملک میں ہونے والی بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی اصل وجہ کا انکشاف کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ گڈو پاور پلانٹس کے قریب این ٹی ڈی سی کی ٹرانسمیشن لائنز شدید دھند کے باعث ٹرپ کرگئی تھیں، لائنز ٹرپ ہونے کی وجہ سے 500 کے وی کے سرکٹ بریکر بھی متاثر ہوا۔ شدید دھند کی وجہ سے 220 اور 550 کے وی کی ٹرانسمیشن لائنز کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ متعدد پاور پلانٹس بھی بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ بند پاور پلانٹس آج بھی نہیں چلائے جاسکے، بند پاور پلانٹس میں تھرمل اور کوئلے والے پاور پلانٹس شامل ہیں۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 14ہزار 500 میگاواٹ ہو گئی، مختلف ذرائع سے صرف 7 ہزار 800 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ شارٹ فال 6700 میگاواٹ تک پہنچنے سے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک جا پہنچا۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق پن بجلی کی پیداوار میں 80 فیصد تک کمی ہوئی ہے، پن بجلی 10 ہزار میگاواٹ کے بجائے صرف 1200 میگاواٹ پیدا کی جارہی ہے، تربیلا ڈیم سے 330 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، منگلا ڈیم سے 250 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔ پاور ڈویژن ذرائع نے بتایا ہے کہ غازی بروتھا اور دیگر پراجیکٹس سے 620 میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھرمل پاور پلانٹس 4 ہزار کے بجائے صرف 1300 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ نجی شعبے کے بجلی گھر صرف 5 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، جامشور ، مظفر گڑھ اور گدو کے متعدد پاور پلانٹس مرمت کے باعث بند پڑے ہیں، بجلی ٹرپنگ سے بچانے کیلئے بلیک سٹارٹ فیسلٹی استعمال کی جا رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں