’
اسلام آباد(پی این آئی )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جمشید دستی نے کہا ہے کہ گھر پر چھاپے کے دوران میری بیوی کو برہنہ کیا گیا، 10 ماہ کا بچہ زارو قطار روتا رہا، ظلم کی انتہا ہو گئی ہے، میں پاگل ہو چکا ہوں، میں مرنا چاہتا ہوں۔
جمشید دستی ویڈیو بنانے کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان سے ہاتھ جوڑ کر ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے رو پڑے۔
جمشید دستی نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ’آج خفیہ ایجنسیاں اور سی ٹی ڈی کے لوگ ظفر کالونی جھنگ روڈ مظفر گڑھ میں داخل ہوئے اور انہوں نے بہت بڑا ظلم اور بیغیریتی کا مظاہرہ کیا، میری بیوی کو انہوں نے ننگا کردیا، تشدد کیا ہے، بچوں کو مارا ہے، میرا چھوٹا بچہ دس مہینہ کا ہے وہ چیختا چلاتا رہا ہے، انہوں نے تین چار گھنٹے ہمیں یرغمال بنایا اور پوری غنڈہ گردی اور بدمعاشی کا مظاہرہ کیا‘۔
جمشید دستی نے کہا کہ وہ ’موبائل فون لے گئے، کیمرے توڑ کر لے گئے، تیس چالیس گاڑیاں تھیں، چنگی چوک کو انہوں نے یرغمال بنایا، میرے دوستوں کے گھروں میں بھی انہوں نے چھاپا مارا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں پچھلے نو مہینے سے ان کی غنڈہ گردی کا مقابلہ کر رہا ہوں، آج یہ انتہا پر آگئے ہیں‘۔
[English subtitles]
Trigger Warning: Sexual Violence
Former member of parliament Jamshed Dasti recounts the horror inflicted on him and his family by officials of Punjab Counter Terrorism Department (CTD) and what he terms "secret agencies".
Dasti says that, in a midnight… pic.twitter.com/K4jAM7hpE7
— PTI (@PTIofficial) January 1, 2024
جمشید دستی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’خدا کے واسطے میں پاکستانی ہوں، اتنا بڑا ظلم میں سوچ بھی نہیں سکتا، میرے ساتھ اتنی بڑی زیادتی ہوگئی ہے، میرا جرم یہ ہے کہ میں اس ملک کے ساتھ کھڑا ہوں، اس قوم کے ساتھ کھڑا ہوں، میں ایک ورکر کلاس سے آیا ہوں، میرا یہ گناہ ہے کہ ہم عمران خان کے ساتھی ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’میرے اوپر ایک کیس تھا، ملتان بینچ سے میں نے ضمانت کرائی، اس کے بعد مظفر گڑھ سے بھی عبوری ضمانت کرالی تھی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ آج رات انہوں نے جو کیا اس کے بعد میرا دماغ کام کرنا چھوڑ چکا ہے، میں اپنے قبیلے اپنے ووٹرز کے کہتا ہوں کہ خدا کے واسطے اکٹھے ہوجاؤ، ہم اپنی عزتیں اتروا بیٹھے ہیں۔
جمشید دستی کا کہنا تھا کہ ’یہ خفیہ ایجنسیاں یہ ویگو ڈالے انتہائی بیغیرتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ نہیں بچ رہا، اب میں مرنا چاہتا ہوں، مجھے مار دیں، گولیاں مار دیں، میں ان ۔۔۔۔ کا مقابلہ کرنا چاہتا ہوں‘۔
انہوں نے کہا کہ میرے گھر کی عزت گئی ہے، چار دیواری کی عزت گئی ہے، میں گولی قبول کرنا چاہتا ہوں۔
جمشید دستی نے کہا کہ ’خدا کے واسطے چیف جسٹس صاحب ، الیکشن کو غرق ہوچکا ہے، الیکشن تو تباہ ہوچکا ہے، الیکشن تو غنڈہ گردی کی بھینٹ چڑھ چکا ہے، ہمارے سارے لوگوں کے انہوں نے کاغذ مسترد کیے، بدمعاشی کی، اب ہمارے گھر ان سے محفوظ نہیں ہیں، خدا کیلئے ہمیں گولی ماردو‘۔
انہوں نے کہا کہ ’چیف جسٹس صاحب آپ ہمیں گولی ماردیں‘۔
خیال رہے کہ مختلف ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جا چکے ہیں۔
تحریک انصاف کے روپوش امیدوار جمشید دستی این اے 175 سے کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے لئے پیش نہیں ہوئے تھے، سردار فیض الحسن چانڈیہ نامی شہری کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض دائر کیا گیا تھا۔.
شہری کی جانب سے جمشید دستی کی تعلیمی ڈگریوں، کرمنل ریکارڈ اور خود نہ پیش ہونے پر اعتراض دائر کیا گیا تھا، جس پر ریٹرننگ آفیسر عابدہ فرید نے جمشید دستی کی ایف اے کی سند طلب کی۔
ریٹرننگ آفیسر نے فریقین کے وکلاء کے قانونی دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کیا، بعد ازاں ریٹرننگ آفیسران کی جانب سے جمشید دستی اور ان کی اہلیہ نازیہ کے کاغذات نامزدگی این اے 175 اور این اے 176 سے مسترد کردیے گئے، جبکہ جمشید دستی کے بھتیجے صمد دستی کے کاغذات نامزدگی بھی این اے 176 سے مسترد کردیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں