لاہور(پی این آئی) ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا، ادویات مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ جان بچانے والی ادویات کی قلت بھی پیدا ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق بروقت ایل سیز نہ کھلنے اور خام مال درآمد نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں جان بچانے والی ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ ان کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایل سی بروقت نہ کھلنے کی وجہ سے میٹریل کو درآمد نہ کیا جا سکا جس کی وجہ سے ڈیڑھ سو زائد ادویات کی قلت ہوگئی ہے اور ان کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 400 سے 500 فیصد تک ہوچکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ادویات مختلف مقامات پر بلیک میں فروخت ہو رہی ہیں۔ لاہور میں مرگی کی ادویات کی قلت ہے، مختلف انفیکشنز کے لیے اینٹی بائیوٹیکس انجکشن بھی دستیاب نہیں، ہائی بلڈ پریشر اور دل کی تکلیف کی ادویات کے مختلف برانڈز بھی نایاب ہیں۔موسمی الرجیز کی ادویات، انسولین کے مختلف برانڈز ان ہیلر بھی شارٹ ہے۔ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کیلیے ہیپامرز بھی فارمیسز پر نایاب ہیں۔ مختلف کھانسی کے شربت، آنکھوں، کان کے ڈراپس اور زخموں کی کریموں کی بھی قلت ہے۔
مریض شعیب بٹ کے مطابق کئی روز سے ادویات ڈھونڈ رہے مگر کسی جگہ دستیاب نہیں۔ دوسری جانب ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جس سے ایک ہفتے میں مہنگائی کی مجموعی شرح بڑھ کر 43 اعشاریہ 25 فیصد ہو گئی ہے۔ مہنگائی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ ایک ہفتے میں27 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں