اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کا انتخابات سے متعلق بڑا فیصلہ

اسلام آباد( پی این آئی ) سابق چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل سے انتخابات کی حکمت عملی ترتیب دینے کیلئے کمر کس لی۔

 

 

 

انتخابی حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے بڑے پیمانے پر مشاورتی سلسلے کے آغاز کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر قید ہیں۔آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے بڑے پیمانے پر مشاورت ضروری ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو فہرست میں شامل ہیں،سابق چیرمین پی ٹی آئی کے سیاسی معاونین سے مشاورت کی اجازت دینے کا حکم دے، سابق چیرمین پی ٹی آئی کے سیاسی معاونین کی فہرست میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سابق رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان شامل ہیں۔سیاسی معاونین کی فہرست میں سینیٹر اورنگزیب خان، سینیٹر دوست محمد خان شامل ہیں۔ فہرست میں اشتیاق مہربان، رانا عامر شہزاد طاہر، چودری افتخار گھمن شامل ہیں۔اس کے علاوہ فہرست میں ڈاکٹر اظہر اسلم، ندیم بنتی، مسعود الرحمن، شیر نواز اورکزئی شامل ہیں، فہرست میں چوہدری محمد عدنان، شہزادہ سکندر الملک، شفقت ایاز بھی شامل ہیں۔ عدالت سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کو چیرمین پی ٹی آئی اور وکلا کی ملاقات کے دوران پرائویسی فراہم کرنے کے احکامات بھی جاری کرے۔

 

 

 

پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے بعد اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی دارالحکومت میں جلسے، ریلیاں، سیاسی سرگرمیوں کی اجازت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے، اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر شیر افضل مروت کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں تحریک انصاف کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی، اسلام آباد میں بھی پی ٹی آئی کو کنوینشن، پبلک میٹنگز، ریلیوں اور جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، اس کے برعکس دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو سیاسی سرگرمیوں کے لیے کھلی آزادی فراہم کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں