8 فروری کے الیکشن کے بعد دھما چوکڑی مچانے کی حکمت عملی تیار، سینئر تجزیہ کار رضوان رضی کا تہلکہ خیز انکشاف

لاہور (پی این آئی) آئندہ سال 8 فروری کے الیکشن کے روز دھماچوکڑی مچانے کے لیے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے۔

سینئر تجزیہ کار رضوان رضی نے اپنے تازہ ترین وی لاگ میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق حکمران جماعت نے اپنے دھرنے میں رنگ و روغن کے کے آنے والی خواتین کے گینگ تیار کر لیے ہیں جو 8 فروری کے دن مختلف پولنگ سٹیشنوں پر جا کر ان کا ووٹ پہلے سے ڈال دیئے جانے یا دھکے دیئے جانے یا کپڑے پھاڑے جانے کے دعوے کریں گی، رضوان رضی کا دعویٰ ہے کہ 8 فروری کے انتخابی نتائج کے سامنے آنے کے بعد عدلیہ میں بیٹھے بعض ججز پی ٹی آئی کی حمایت میں ان انتخابات کو متنازعہ بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے اور اقوام عالم میں یہ پیغام جائے گا کہ پاکستان کی عدلیہ نے اگر انتخابی نتائج کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے تو یقینی طور پر ایسا ہی ہو گا۔ رضوان رضی کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی ہی مثال ہو گی کہ جیسا مقاضی میں پاکستان ی عدلیہ نے ایوب خان کے مارشل لاء سے لے مشرف کے مارشل لاء کو درست اقدام قرار دیا تو عالمی برادری نے بھی عدلیہ کی مہر کے بعد ان فوجی آمروں کو قبول کر لیا کیونکہ بہر حال ججز نے کچھ ٹھیک ہی کہا ہو گا۔

رضوان رضی کا کہنا ہے کہ تقریبا 56 گھنٹے کے لیے ان ساشل میڈیا ایکٹوسٹس کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک 5 ارب روپے اب تک اس مقصد کے لیے پاکستان منتقل کرنے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جعلی خبروں سے اس مہم کی پریکٹس کا آغاز کیا جا چکا ہے۔۔۔

 

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں