پشاور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کے سربراہ پرویزخٹک نے کہا ہے کہ مجھے بلے کے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا تھا۔
مجھے نہیں پتا کہ کون لاڈلہ ہے، چیلنج کرتا ہوں کہ میں نئی جماعت بناکر تمہارے مقابلے میں آیا ہوں، میں لوگوں کو تمہاری شکل دکھانا چاہتا ہوں کہ تم نے صوبے کیلئے کیا کیا ہے؟ انہوں نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن مہم جاری ہے ہم اپنا پیغام لوگوں تک پہنچا رہے ہیں، منشور تیار ہوگیا ہے اگلے چند گھنٹوں میں سب کو فراہم کردیں گے، الیکشن کے بعد اور بھی لوگ ہماری جماعت میں شامل ہورہے ہیں۔پی ٹی آئی میں کوئی چلا جائے تو ٹھیک دوسری جماعت میں جائے تو لوٹا؟ میں نے تو اپنی جماعت بنائی ہے، میں ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ میں تمہارے مقابلے میں آیا ہوں، میں لوگوں کو تمہاری شکل دکھانا چاہتا ہوں کہ تم نے صوبے کیلئے کیا کیا ہے؟ چار سال پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت رہی لیکن اس صوبے کو ایک روپیہ نہیں دیا گیا، ایک ترقیاتی اسکیم نہیں دی گئی، بلکہ ہمارے ترقیاتی کام بند کئے، ہماری گیس کے کام بند کئے ، ہمیں رائلٹی کا جو پیسا تھا وہ نہیں دیا گیا،بانی چیئرمین پی ٹی آئی لوگوں کو بے وقوف سمجھتا ہے یہ سمجھتا ہے کہ میں نے دماغ میں ڈال دیا ہے جو میں کہوں گا وہی کریں گے۔یہ جو فاٹا ضم کیا گیا اس سے بھی وعدہ کیا گیا تھا کہ 100ارب دیں گے، وفاق اور صوبوں دونوں نے پیسے دینے تھے،محمود خان تیار تھا لیکن پنجاب اور وفاق دونوں فنڈز نہیں دیئے وہ وعدہ خلافی بھی کی گئی۔ صوبے کے حقوق وفاق نے ضبط کئے ہیں، ضم شدہ اضلاع کے ساتھ بہت زیادتی ہوئی، ہم نے صرف حکومت نے نہیں کی اداروں کو بھی ٹھیک کیا ہے۔
پرویزخٹک نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں، ہمیں فرق نہیں پڑتا کہ بلے کا نشان ہو یا نہیں ہو، ہم نے محنت کرنی ہے۔ہم ایک پروگرام کے ساتھ چلیں گے، ماضی میں جو کام کئے وہ لوگوں کو بتاؤں گا، ان کو ایسی شکست ملے گی یاد کریں گے۔ مجھے بلے کے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا تھا،میں تحریری طور پر دیا ہوا ہے کہ مجھے بلا نہیں چاہیے، مجھے نہیں پتا کہ کون لاڈلہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں