اسلام آباد (آئی این پی )چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے کہا ہے کہ ہم نے جب لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کی تو بہت سے دوست ناراض ہوگئے، اور کہا گیا کہ یہ بات کرنے کا وقت مناسب نہیں تھا، ہم نے تو الیکشن سے پہلے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، تو اس کے علاوہ انتخابات کی شفافیت کی بات کرنے کا کون سا وقت ہوتا ہے۔
حسن رضا پاشا نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں، نہ ہم کسی کے ترجمان ہیں، بطور ادارہ ہم نے جو بات محسوس کی اور ادراک ہوا، جب پوری دیانتداری کے ساتھ اس پر آواز اٹھائی تو کہا گیا ہم سازش کررہے ہیں، تمام تر باتوں کے باوجود ہم کہتے ہیں کہ اگر پاکستان میں فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہوں گے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔صدر پاکستان بار کونسل نے کہا کہ تحریک انصاف کے دوستوں کو انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے موجودہ فیصلے کا علم تھا کہ کیا ہوگا، اور انہیں یہ بھی پتہ تھا کہ وہ ہدف نشانہ ہیں تو پھر انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن درست کیوں نہیں کرائے کہ ان پر انگلی نہ اٹھ سکے، وہ مزید وقت لے کر بھی انتخابات کراسکتے تھے۔حسن رضا پاشا نے کہا کہ پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں ایک ہی جیسا انٹرا پارٹی الیکشن کراتی ہیں لیکن اس بار چونکہ تحریک انصاف ٹارگٹ تھی، اور اس کا ادراک بھی تھا تو انہیں اس کا پورا خیال رکھنا چاہئے تھا۔صدر پاکستان بار کونسل نے کہا کہ اگر میں الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کہوں کہ بلے کا نشان چھن جانے سے تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑتا، تو کہا جائے گا کہ میں انتخابات کو نقصان پہنچا رہا ہوں، اور اگر کہوں کہ فرق پڑے گا تو ایسا کچھ نہیں ہوگا۔حسن رضا پاشا نے کہا کہ گزشتہ روز ایک وکیل کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کسی امیدوار کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے جارہا تھا، ایسا نہیں ہونا چاہئے، جب لوگوں کو دبایا جائے گا تو وہ اتنی ہی طاقت سے ابھر کر اوپر آئیں گے، عوام کو پتہ ہے کہ کون کس جماعت سے تعلق رکھتا ہے اور انہیں کس امیدوار کو ووٹ دے کر کامیاب بنانا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں