پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ’بلا‘واپس لینے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے بتا دیا

اسلام آباد (پی این آئی) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا ہے کہ پارٹی نشان نہ ملنے پر پی ٹی آئی کے امیدواراب آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ سکیں گے،الیکشن ایکٹ کے تحت بار بار انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی گنجائش نہیں، پی ٹی آئی فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرسکتی ہے۔

سپریم کورٹ چند دنوں میں اپیل منظور کرلے تو بلے کا نشان مل سکتا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کالعدم قرار دے دیا ہے تو اب پی ٹی آئی کے وہ امیدوار جو الیکشن لڑنا چاہتے ہیں وہ اب آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑ سکیں گے۔پی ٹی آئی کے امیدوار اب پارٹی کا ”بلے “کا انتخابی نشان استعمال نہیں کرسکیں گے، اب وہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑیں گے۔ پی ٹی آئی آرٹیکل کے سیکشن 215کے تحت الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرسکتی ہے۔ الیکشن ایکٹ 207، 208، اور 209میں بار بار انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی گنجائش نہیں ہے، الیکشن نے ان کے 22جون 2022کے پارٹی الیکشن کو نامنظور کیا تھا، اب دوسری بار جو انتخابات ہوئے وہ بھی نامنظور کردیئے ہیں تو اب تیسری یا چوتھی بار نہیں کہا جائے گا۔ لہذا پی ٹی آئی فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرسکتی ہے ، ابھی پارٹی کا انتخابی نشان دینے کی تاریخ 10جنوری تک کی ہے۔

سپریم کورٹ اپیل پر چند دنوں میں بھی فیصلہ کرسکتی ہے۔ سپریم کورٹ میں باقی جماعتوں کی باتیں نہیں ہوں گی صرف پی ٹی آئی اپنی اپیل پر بات کرے گی اور انصاف مانگے گی ، اسی طرح دیگر جماعتوں کے جو الیکشن ہوئے انہیں کسی نے چیلنج نہیں کیا ، جبکہ پی ٹی آئی کے الیکشن کو اس قدر چیلنج کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کو سماعت کرنا پڑی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں