مہنگائی سے پریشان شہریوں کیلئے بُری خبر آگئی

لاہور (پی این آئی) مہنگائی کی شرح 42 فیصد سے نیچے نہ آ سکی، رواں ہفتے کے دوران مہنگائی کی ہفتہ وار شرح ساڑھے 42 فیصد سے زائد رہی، بیشتر اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملک میں مسلسل دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی جاری رہی رہی البتہ مہنگائی کی شرح میں کمی کی رفتار میں سست روی دیکھنے میں آئی ہے، حالیہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.51فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح ابھی بھی 42.60 فیصد ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 18اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 9اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 24اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ایک ہفتے کے دوران انڈے، پیاز، لہسن اور دالوں حالیہ ایک ہفتے کے دوران انڈوں کی قیمتوں میں 10.42فیصد، آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں 1.23 فیصد اضافہ ہوا، پیاز کی قیمتوں میں 1.19 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.58 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 0.79 فیصد، دال مسور کی قیمتوں میں 0.38 فیصد جبکہ ایل پی جی کی قیمتوں میں0.26 فیصد اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ہفتے آلو، ٹماٹر، چینی اور پٹرولیم مصنوعات سمیت جن اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے ان میں آلو کی قیمت میں 13.17فیصد کمی، ٹماٹر کی قیمت میں 3.45فیصد، چینی کی قیمت میں 1.60فیصد، گندم کے آٹا کی قیمت میں 0.33فیصد، چکن کی قیمت میں 0.13 فیصد، ٹوٹا چاول کی قیمت میں 0.11فیصد، کوکنگ آئل کی قیمت میں 0.07فیصد، پٹرول کی قیمت میں 4.91فیصد جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل آئل کی قیمت میں 4.68 فیصد کمی واقع ہوئی۔

عداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 35.13فیصد، 17ہزار 733روپے سے 22ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 40فیصد، 22ہزار 889روپے سے 29ہزار 517روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 46.40فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 43.74فیصد رہی جبکہ 44ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 40.83 فیصد رہی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں