اسلام آباد (پی این آئی) سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔
اسلا م آباد میں جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اس کیس کو چار سال ہوگئے ہیں، پانچواں سال شروع ہوگیا، ایک کیس پہلے بنا تھا وہ بھی ختم ہوگیا یہ بھی ختم ہوجائے گا، 4 سال میں ایک گواہ آیا ہے، اس نظام کے ساتھ آپ کا ملک نہیں چلے گا، سپریم کورٹ کے سابقہ جج جاوید اقبال کو پتا نہیں تھا یہ کیس فضول تھا، جب بری ہوجائیں گے تو کہا جائے گا انصاف ہوگیا، اس ناانصافی کا حساب کون دے گا۔اس دوران جب ان سے مسلم لیگ ن چھوڑنے اور نئی جماعت بنانے سے متعلق سوال ہوا تو سابق وزیراعظم نے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ نہ نواز شریف نے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے، میں الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا، جس لیول پلیئنگ فیلڈ سے تحریک انصاف اقتدار میں آئی تھی، آج بھی وہی حالات ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہوتی ہے، ملک میں آئین ہوتا ہے، ملک میں قانون ہوتا ہے قانون کو پڑھ لیں، لاپتہ افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی ہے، میں خود کہتا ہوں ون وے میں رہیں اور لاپتہ بھی نہ ہوں۔
عام انتخابات سے متعلق صحافی کے سوال پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان، چیف الیکشن کمشنر اور نگران وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ الیکشن ہوں گے تو کیا آپ لوگوں کو یقین نہیں ہے؟۔ قبل ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی، شاہد خاقان عباسی کے وکیل یاسر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ ’سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل لگی ہوئی، اس کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے‘، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 13 فروری 2024 تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں