الیکشن سے پہلے ہی چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسلام آباد ( پی این آئی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیر نگرانی انتخابات پر تحفظات کا اظہار کر دیا ۔ سپریم کورٹ بار نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

 

 

 

سپریم کورٹ بار کے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ موجودہ حالات میں چیف الیکشن کمشنر کو گھر جانا چاہیے کیونکہ ان کے زیر نگرانی شفاف انتخابات ممکن نہیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر نگرانی انتخابات کی شفافیت پر بہت سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیاکہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں لیکن تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں، شکایات کو دور کیے بغیر محض انتخابی ٹائم لائنز پر عمل کرنا استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس سے پہلے بھی شکوک و شہبات دور کیے بغیر انتخابات کے انعقاد سے قیمتی وسائل اور ملک کا نقصان ہوا تھا۔دوسری جانب ملک میں عام انتخابات کے لیے انتخابی عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کیلئے کاغذات نامزدگی کی وصولی سے متعلق ہدایات جاری کردیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری انتخابی شیڈول کے تحت عام انتخابات 2024ء کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کے لیے ریٹرننگ افسران آج پبلک نوٹس جاری کریں گے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند امیدواروں کے لیے قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی وصولی سے متعلق ہدایات بھی جاری کردیں۔

 

 

 

 

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایک امیدوار مختلف تجویز کنندہ و تائید کنندگان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ پانچ کا غذات نامزدگی جمع کروا سکتا ہے، کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے لیے قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار کے لیے فیس 30 ہزار روپے ہے، ایک کا غذات نامزدگی کا فارم کی قیمت 100 روپے ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں