پی ٹی آئی میں واپسی کے خواہشمندوں سے متعلق عمران خان کا دوٹوک فیصلہ

اسلام آباد (پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شیر افضل مروت نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سے تمام فائلز کو چیک کرنے کے بہانے اسکین کیا جاتا ہے اور معلومات حاصل کی جاتی ہے۔

 

 

 

 

وکلاء اور عمران خان سے ملاقات کے دوران جیل انتظامیہ موجود ہوتی ہے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور وکلاء کی درمیان ہونے والے ملاقات کے وقت بھی جیل عملہ موجود ہوتا ہے، شیر افضل نے مزیدکہا کہ جیل عملہ اور انتظامیہ کے خلاف کل ہائی کورٹ سے رجوع کرنے جارہے ہیں۔ہماری فائلز کو زبردستی رکھا جاتا ہے اور تمام معلومات اپنے پاس رکھی جاتی ہے۔ ہم عدالت سے رجوع کر کے یہ بات رکھیں گے ملاقات کا دورانیہ بڑھایا جائے، شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان سے پنجاب میں ہونے والے کنونشن اور انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی گئی، بانی چیئرمین نے کہا کہ مشکل وقت میں جو لوگ پارٹی کے ساتھ رہے ان کو فراموش نہیں کیا جائے گا، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بلوچستان میں ہونے والے کنونشن کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا، نائب صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ فئیر الیکشن الیکشن کمشنر سے زیادہ ضروری ہے، جس ادارے نے الیکشن کروانے ہیں وہ تعصب سے پاک ہوں، بادی النظر میں کسی صورت ممکن نہیں ہے کہ موجود الیکشن کمشنر کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن ہوں۔

 

 

 

انہوں نے مزیدکہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا جن لوگوں نے کنونشن کے والے سے غیر سنجیدگی دکھائی ان کو ٹکٹ نہیں ملے گا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے امیدواروں کے حوالے سے مجھ سے فہرست طلب کر لی۔ جو لوگ دیگر پارٹیوں میں چلے گئے ان کے راستے مکمل طور پر بند ہیں۔ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کے خلاف بیان بھی نہیں دیا اور پریس کانفرنس بھی نہیں کی ان کو راستہ دیا جائے گا،شیر افضل مروت نے یہ بھی کہا کہ سردار لطیف کھوسہ کا اس وقت پارٹی میں شامل ہونا بہت ضروری تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں