لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصافکے رہنما شیرافضل مروت نے جیل سے رہائی کے بعد کہا ہے کہ الیکشن لڑیں گے اور زور سے لڑیں گے۔
انہوں نے کہاکہ سابق چئیرمین پی ٹی آئی کی طرح جیل جانے کی روایت پوری ہو گئی ہے۔ شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت لاہور پولیس نے ایک ماہ کے لیے جیل میں بند کیا تھا بعد ازاں عدالت کے حکم پر انہیں آج رہا کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کو رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس شہرام سرور چوہدری نے شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست میں سرکاری وکیل نے جواب جمع کروایا۔حکومت کی جانب سے خواجہ محسن عباس ایڈووکیٹ جواب جمع کروایا جس میں کہا گیا کہ شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف درخواست گزار متعلقہ فورم پر رجوع کریں۔ شیر افضل مروت کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر نے جاری کیا۔شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف پہلے درخواست حکومت کو دیں۔عدالت شیر افضل مروت کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست مسترد کرے ۔عدالت نے شیر افضل کی نظر بندی کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو شیورٹی بانڈ جمع کرانے کے بعد رہا کرنے کا حکم دیا۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی پر ڈپٹی کمشنر لاہور سے جواب طلب کیا تھا۔ درخواست گزار سردار لطیف کھوسہ کے دلائل پر لاہور ہائیکورٹ نے ڈی سی لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 دسمبر کو جواب طلب کیا تھا۔پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی نظربندی کے خلاف درخواست میں ڈی سی لاہور کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شیر افضل مروت لاہور ہائیکورٹ بار میں خطاب کر کے واپس روانہ ہوئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ شیر افضل مروت کی نظر بندی غیر قانونی و غیر آئینی ہے۔ عدالت شیر افضل مروت کی نظر بندی کالعدم قرار دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں