لاہور(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو 1 ماہ کیلئے 16 ایم پی او کے تحت نظر بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے 16 ایم پی او کے تحت ان کی ایک ماہ کیلئے نظر بندی کے احکامات جاری ر دیے۔ اور انہیں تھانہ مزنگ سے سینٹرل جیل کوٹ لکھپت منتقل کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرکے باہر نکلے تو جی پی او چوک میں پولیس کی بھاری نفری نے انہیں حراست میں لینے کے بعد تھانہ مزنگ منتقل کیا گیا۔ ادھر پی ٹی آئی کے نائب صدر شیر افضل مروت کی گرفتاری پر پاکستان تحریک انصاف کا سخت ردعمل آیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ کے احاطے سے شیر افضل مروت کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کی گرفتاری ملک میں رائج لاقانونیت اور اہلِ اقتدار کے خوف اور بوکھلاہٹ کی مظہر ہے، ان غیرآئینی و غیرقانونی حربوں کا مقصد الیکشن سے فرار اور “لندن پلان” کے تحت لائے گئے بھگوڑے کو ملکی سیاست اور اقتدار پر قابض کرنا ہے، تحریک انصاف قائدین کی غیر قانونی گرفتاریوں میں مجرمانہ سہولتکاری کرنے والی غیر آئینی نگران حکومت جرم میں برابر کی شریک ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ عدلیہ کی مسلسل خاموشی ان جرائم اور مسلسل غیر قانونی اقدامات کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہے، شیر افضل مروت کو فوری طور پر رہا کیا جائے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ حقیقی آزادی کی تحریک رکے گی اور نہ ہی پارٹی قائدین و کارکنان کے حوصلے پست ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں