لاہور (پی این آئی) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہاہے کہ عمران خان کے اندر سو برائیاں لیکن حقیقت میں عوام اسے چاہتے ہیں، جب عوام اس کو چاہ رہے ہیں تو پھرہمیں عوامی فیصلے کے سامنے سرنڈر کرنا چاہیے، لوگ عمران خان کے کردار کی بات کرنا ہی نہیں چاہتے، وہ کہتے ہیں کہ خامیاں سبھی میں ہیں۔
سب کا احتساب ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی 1990سے آج تک کی سیاست کو دیکھاجائے تو انہوں نے اینٹی اسٹیبلشمنٹ رہنے کی ہمیشہ کوشش کی ہے، جب انہوں نے کہا تھاکہ میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا اس وقت ہم نے کہا تھا کہ وہ ہمارے لیڈر ہیں، میں مسلم لیگ کو جوائن نہیں کررہا تھا، بڑی مشکلوں سے جونائن کیا ، میں نے کہا سارے لیڈرتو اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے آئے ہیں، جب میاں نوازشریف نے اس وقت کے کمانڈر ان چیف غلام اسحاق کو کہا میں ڈکٹیشن نہیں لوں گا، پھر ان کو ہٹا دیا گیا۔ہمیشہ ان کی کوشش اینٹی اسٹیبلشمنٹ بات کرنا رہی ہے ، ہمارے ملک میں طاقت اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہے، جب تک شفاف انتخابات نہیں ہوتے اور طاقت عوام کے پاس نہیں آتی ملک چل ہی نہیں سکتا، وزیراعظم بیٹھا ہوتا ہے اس کو پتا ہوتا ہے کہ اگلے لمحے مجھ سے کرسی چھین لی جائے گی۔ ہمیں اختلاف ہوتا ہے کہ کبھی نوازشریف نے بھی کمپرومائز کئے، لیکن وہ پھر کھڑے ہوجاتے ہیں، جب انہیں اور ان کی فیملی کو ماریں پڑتی ہیں، کاروبار تباہ ہوتے ہیں ، پھر وہ کہتے ہیں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہوں۔
جیسے ابھی میں نے اختلاف کیا تھا جب نوازشریف ، عمران خان ، زرداری اور مولانا فضل الرحمان سب نے مل کر جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دی، اس وقت ہم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، اس لحاظ سے باقی تمام سیاسی لیڈروں کی بجائے نوازشریف نے لمبا عرصہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاست کی، اگر نوازشریف اینٹی اسٹیبلشمنٹ کھڑے ہوجاتے ہیں تو پاکستان کی خدمت کریں گے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں نوازشریف کو عرض کرنا چاہیے کہ عمران خان سمیت سب کوگرفتار لوگوں کو کو رہا کریں، پھر سب آپس میں بیٹھ کر معاملات کو طے کریں اور وہاں سے پاور واپس لیں، پھر پاکستان چلے گا،اقتدار تو چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ پوزیشن وہ ہے جو اس وقت نوازشریف کی تھی، 2018 الیکشن وہ جیت آئے تھے، عمران خان نے مجھ سے بات کی تھی کہ جرنیل کہتے ہیں نوازشریف کو ہم ہر صورت نکالنا چاہتے ہیں، حکومت اور 2018 کے الیکشن سے ، آپ دھرنا دیں۔ عمران خان حکومت میں تھا تو ضمنی الیکشن بھی ہارے، لیکن جن حکومت سے ہٹایا تو عوام نے کہا کہ یہ سب کو نکال دیتے ہیں، تو عوام عمران خان کے ساتھ ہوگئے کہ اس وقت واحد عمران خان ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا ہوا ہے۔
اس لئے عوام کہتے ہیں ہم عمران خان کو لائیں گے، اگر عمران خان نے بھی کمپرومائز کرلیا تو اس کا حال بھی باقی سیاستدانوں جیسا ہوگا۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ عوام عمران خان کو چاہتے ہیں، عوام ہماری ان باتوں کے خلاف ہیں، ہم عمران خان کے کردار کی بات کریں کہ وہ سزا یہ سزا ، جبکہ لوگ عمران خان کے کردار کی بات کرنا ہی نہیں چاہتے، عوام کہتے ہیں کہ خامیاں سبھی میں ہیں، سب کا احتساب ہونا چاہیے، جب ایک آدمی کھڑا ہوگیا ہے تو ہم اس کے ساتھ ہیں، حقیقت یہ ہے کہ عمران خان کے اندر سو برائیاں ہوں گی، مجھے بھی شاید ان خامیوں کا پتا ہو، لیکن جب عوام اس کو چاہ رہے ہیں تو ہمیں عوام کے فیصلے کے سامنے سرنڈر کرنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں