اسلام آباد (آئی این پی )اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عبوری ضمانت خارج کردی، قومی احتساب بیورو (نیب )نے ان کی گرفتاری ڈال دی جبکہ عدالت نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت بھی 20 دسمبرتک ملتوی کردی۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔
جج محمد بشیر نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنادیا گیا۔عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت خارج کر تے ہوئے فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں توشہ خانہ تحائف وصولی میں بے قاعدگیاں ہوئیں۔عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا توشہ خانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا، ریمانڈ کے باوجود سابق وزیراعظم جیل میں ہی رہیں گے اور ان سے جیل میں ہی تفتیش ہوگی۔نیب نے ضمانت خارج ہونے کے بعد توشہ خانہ کیس میں بھی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈال دی۔ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی چیئرمین کا آج توشہ خانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا ہے کہ رات 8 بجے عبوری ضمانت خارج کرنا عجب تماشا ہے تاہم ریمانڈ کے باوجود سابق چیئرمین پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں ہی رہیں گے تاہم نیب ان سے تفتیش یہیں کرسکے گی۔خیال رہے کہ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عبوری ضمانت پر تھے۔دوسری جانب احتساب عدالت نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت بھی 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔القادر ٹرسٹ 190 ملین پائونڈ سکینڈل کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت کی سماعت بھی 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں