اسلام آباد ( پی این آئی ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ نہ ہماری الیکشن ملتوی کرنے کی خواہش ہے اور نہ ایسا کوئی ارادہ ہے، عوام کا لاڈلہ بننا چاہیے، کسی اور جگہ کے لاڈ پیار کی عمر بہت تھوڑی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کو الیکشن سے الگ رکھنا شفافیت پر سوالیہ نشان ہوگا، تاہم میرے پاس اس وقت کوئی ثبوت نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں پر کوئی پریشر ہے، دراصل سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نہیں اسی لیے مائنس ون کی باتیں ہوتی ہیں، جب پارٹیوں میں جمہوریت آئے گی تو مائنس ون ختم ہوجائے گا، اس وقت جماعت اسلامی واحد جمہوری پارٹی ہے ان کا پارٹی اسٹرکچر ہے اور تنظیم بھی ہے۔انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے شکوک و شبہات تو دوسروں کے ذہنوں میں آرہے ہیں لہٰذا اس کی وضاحت اور اس کی نمائندگی بھی دوسرے افراد کریں گے، تاہم سیکیورٹی صورتحال کو سیاسی طور پر استعمال کرنا نا مناسب ہے، عوام کا لاڈلہ بننا چاہیئے کیوں کہ کسی اور جگہ کے لاڈ پیار کی عمر بہت تھوڑی ہوتی ہے، کہیں تعمیری، کہیں مثبت اور کہیں تنقید برائے تنقید ہوتی ہے لیکن تنقید تو بہرحال ہوگی۔بتایا جارہا ہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کے دورے کے دوران تاجروں نے وزیراعظم سے ملاقات میں انتخابات نہ کروانے اور نگران سیٹ اپ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، اس سلسلے میں سینئر صحافی نعیم اشرف بٹ نے رپورٹ کیا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کے دورے کے موقع پر وزیراعظم سے ملاقات کے دوران تاجروں کی اکثریت نے موجودہ نگران سیٹ اپ جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چند روز قبل سٹاک ایکسچینج کراچی کا دورہ کیا جہاں ان سے ملاقات میں تاجروں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لیے سمت درست ہے، موجودہ سیٹ اپ 2 سال تک جاری رہنا چاہیئے کیوں کہ معیشت کی مکمل بحالی کے لیے تسلسل ضروری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں