آصف زرداری کے بیان کے بعد لطیف کھوسہ کی جلد پی ٹی آئی میں شمولیت کا امکان

اسلام آباد (پی این آئی ) سابق صدر آصف علی زرداری نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ لطیف کھوسہ پیپلزپارٹی کا حصہ نہیں ہے جس کے بعد لطیف کھوسہ نے بھی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے سنجیدگی سے سوچنا شروع کر دیا ہے۔

لطیف کھوسہ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اور اعتزاز حسن کے بارے میں آصف زرداری کی رائے کا احترام کرتا ہوں۔اگر پارٹی چیئرمین یا صدر سمجھتے ہیں کہ میں پارٹی میں نہیں تو ٹھیک ہے۔ اگر آصف زرداری کہتے ہیں میں پارٹی میں نہیں ہوں تو پھر میں نہیں ہوں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ میں ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی جماعت میں تھا جس کا نظریہ عوامی حمایت تھا۔میں سمجھتا تھا کہ میں پیپلز پارٹی میں ہوں۔پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے سوال پر سینیئر وکیل نے کہا کہ میری فیملی، دوست اور ہم نواؤں کا اصرار ہے اسی لیے اسی ہفتے اس متعلق فیصلہ کروں گا۔لطیف کھوسہ نے مزید کہاکہ اوپن ٹرائل کے نام پر صرف من پسند افراد کو اندر جانے کی اجازت دی گئی،فیملی کے لوگوں کو بھی سماعت کے دوران آواز نہیں آتی۔مخصوص لسٹ سے اسکرینگ کی جاتی ہے اور صرف انہی لوگوں کو اندر بلایا جاتا ہے۔نیشنل اور انٹرنیشنل میڈیا کے لوگوں کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی،فرد جرم عائد ہونے سے قبل کسی کو بھی مجرم نہیں کیا جاتا،سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پہلے طہ کیا جائے کہ وہ مجرم ہے بھی یا نہیں۔

قبل ازیں لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مجھے تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دی ہے ۔ میں تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق فیملی سے مشاورت کر رہا ہوں۔ لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ بھی تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق مشورہ کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جو ملک کے لیے بہتر ہو گا وہ فیصلہ کروں گا۔ سابق چئیرمن اصرار کر رہے ہیں کہ ملک اور پارٹی کو آپکی ضرورت ہے پارٹی میں آ جائیں۔قبل ازیں وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ میں حکومت کا کوئی عمل دخل ہے نہ عمران خان کا، القادر یونیورسٹی میں حکومت کا پیسہ ہے تو حکومت واپس لے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں