اسلام آباد ( پی این آئی) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین کا سینیٹ کی رکنیت سے استعفی منظور کر لیا۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی عراق سے دبئی پہنچ گئے جہاں پر شوکت ترین نے ان سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران شوکت ترین نے چیئرمین سینیٹ کو اپنا استعفیٰ پیش کیا اور چیئرمین سینیٹ نے ان کا استعفیٰ منظورکرلیا۔بتایا جارہا ہے کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں شوکت ترین سینیٹ کی نشست سے بھی مستعفی ہو گئے، اس حوالے سے شوکت ترین کا کہنا ہے کہ معاشی حالات اور صحت کی وجہ سے ڈھائی سال بہت مشکل رہے، اہل خانہ اور دوستوں کی مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہا ہوں، پی ٹی آئی اور سینیٹ سے استفعیٰ دے رہا ہوں۔معلوم ہوا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے علاوہ آڈیو لیکس کیس میں بھی شوکت ترین مشکل میں تھے، آڈیو لیکس کیس میں ایف آئی اے نے سابق وزیر خزانہ اور سینیٹر شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، سابق وزیر خزانہ کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، شوکت ترین کے خلاف مقدمہ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ میں درج کیا گیا، ان کے خلاف مقدمہ دفعہ 124اے اور 505 کے تحت درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام کو ناکام کرنے کیلئے شوکت ترین نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ کو کال کی تھی، سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی، اشتہاری قرار دینے کے بعد گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں