لاہور (پی این آئی) اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی رقوم میں نمایاں کمی، نومبر کے ماہ میں ترسیلات زر کا حجم دوبارہ سے ڈھائی ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے چلا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2023 میں ترسیلات زر اور ایکسپورٹس میں اضافے کا رجحان دیکھے جانے کے بعد امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ نومبر کے ماہ میں بھی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں اضافے کا رجحان برقرار رہے گا۔ تاہم تمام تر حکومتی کوششوں کے باوجود نومبر 2023 میں ترسیلات زر کے حجم میں دوبارہ سے نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ نومبر میں توقعات کے برعکس، ترسیلات زر کا حجم ڈھائی ارب ڈالرز سے کم رہا۔ نومبر میں اوورسیز پاکستانیوں نے 2 اعشاریہ 3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ وطن بھیجا جو گزشتہ سال کے اسی ماہ کے مقابلے میں تین عشاریہ چھ فیصد کم ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ میں ورکرز کی ترسیلات زر کا مالی حجم 11 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر کے دوران سعودی عرب سے 54 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 41 کروڑ ڈالر ، برطانیہ سے 34 کروڑ ڈالر اور امریکہ سے اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے 26 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر میں کمی کی وجہ سے زرمبادلہ ذخائر پر دباو بڑھا ہے، تاہم آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط ملنے سے زرمبادلہ ذخائر مستحکم ہو جائیں گے۔
پاکستان کو آئی ایم ایف قسط کی وصولی کی ممکنہ تاریخ بھی سامنے آ گئی، پاکستان کیلئے 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط کے معاملے پر آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا، آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پاریز روئیز کی تصدیق کر دی،آئی ایم ایف نمائندہ نے کہا کہ آئی ایم ایگزیکٹیو بورڈ کے 11 جنوری کے اجلاس میں پاکستان ایجنڈے پر ہے،سٹینڈ بائی معاہدے کے پہلے جائزے پر آئی ایم ایف بورڈ غور کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں