لاہور (پی این آئی) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان ڈیل نہیں کریں گے نہ ہی فی الحال ڈیل کی کوئی بات ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی اپنا الیکشن خود لڑے گی کسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ہوسکتا ہے امیدواروں میں 30 سے 40 فیصد وکلاء ہوں۔ عمران خان کا موقف کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا، الیکشن ہوبھی جائیں تو بھی بہتر ہے ایک ایسا لیڈر آئے جس کے پیچھے سب کھڑے ہوں، مجھے جیل میں موقع مل گیا کہ میں کتابیں پڑھ رہا ہوں۔ ہوسکتا کہ عمران کو ادراک ہو کہ بزدار کو لگانے میں غلطی کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کو تجویز دی کہ اپنے فیملی ممبر کو چیئرمین کیلئے نامزد کریں، لیکن سربراہ پی ٹی آئی نے تجویز مسترد کردی۔ لطیف کھوسہ نے ٹکٹ اپلائی کیا یا نہیں مجھے علم نہیں ، یہ مجھے پتا کہ ابھی تک پارٹی جوائن نہیں کی، تاہم بہت سارے نامور وکلاء نے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کی ضرورت نہیں تھی لیکن الیکشن کمیشن کے کہنے پر کرائے، سربراہ پی ٹی آئی کو کہا تھا انٹراپارٹی الیکشن کرا دیتے ہیں، انٹرا پارٹی الیکشن کا بڑا سادہ عمل تھا، خفیہ ووٹنگ ہوتی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن میں پہلے چیئرمین پھر پینل کا انتخاب کیا جاتا ہے، کوئی دوسرا پینل مدمقابل نہ آئے تو ایک پینل بلامقابلہ جیت جاتا ہے،پی ٹی آئی کے آئین 2019 میں ترمیم اور 2022 میں تبدیلی کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے کہا انٹرا پارٹی الیکشن آئین 2019 کے تحت کریں، ہم نے الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کی تمام دستاویزات جمع کرائیں۔ اگر تو قانون کی بات ہوگی تو بلے کے نشان کا کوئی خطرہ نہیں، انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق افواہیں بنی جو درست ثابت ہوئی، اب بلے کا نشان چھِن جانے کی افواہیں ہیں۔ الیکشن مہم عمران خان جیل سے لیڈ کریں گے، ہمارے اے بی سی ڈی پلان موجود ہیں، اگر ضرورت پڑی تو دیگر آپشنز لائیں گے۔ امید ہے الیکشن کمیشن 14 دسمبر کو الیکشن شیڈول کا اعلان کردے گا، انتخابی شیڈول سے قبل امیدواروں کا اعلان کردیا جائے گا، ہوسکتا ہے امیدواروں میں 30سے 40 فیصد وکلاء ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں