لاہور (پی این آئی ) عمران خان کا کسی رشتے دار کو پی ٹی آئی کا چئیرمین بنانے سے صاف انکار ۔علی ظفر کی جانب سےانکشاف کیا گیا ہے کہ بانی تحریک انصاف سے ہوئی حالیہ ملاقات میں انہیں بتایا کہ کچھ حلقے ان کے کسی رشتے دار کو پارٹی سربراہ بنانے کی تجویز دے رہے ہیں۔
عمران خان نے تجویز ماننے سے انکار کر دیا۔بانی تحریک انصاف نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ کسی رشتے دار کو پارٹی سربراہی دینا ان کے اصولوں کے خلاف ہو گا، ایسا کسی صورت نہیں ہو گا۔ بیرسٹر علی ظفر نے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے کہا کہ پارٹی کے الیکشن تو پہلے ہی ہو چکے تھے تاہم الیکشن کمیشن نے پہلے کروائے گئے انتخابات کالعدم قرار دے دیے، اس لیے پارٹی کا دوبارہ الیکشن کروانا پڑا، جو کہ 2019 کے پارٹی آئین کے عین مطابق کروایا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کا دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔اس حوالے سے آئینی درخواست سابق چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ گذشتہ برس 10 جون کو قانون اور آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائے۔الیکشن کمیشن نے 20 دن کے اندر دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا غیر قانونی حکم پاس کیا۔ الیکشن کمیشن کا حکم غیر قانونی اور آئین کے بھی منافی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم کالعدم قرار دے۔ عدالت دس جون 2022 کو کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کودرست قرار دے۔علاوہ ازیں عمران خان نے 5 سال کیلئے نااہلی کا اقدام بھی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 5 سال کے لیے نا اہلی کا اقدام چیلنج کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے انہوں نے بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 8 اگست 2023ء کو 5 سال کے لیے بطور رکن قومی اسمبلی نااہل کیا، الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو الیکشن سے باہر کرنے کے لیے جلد بازی میں غیر قانونی اقدام کیا، اب سپریم کورٹ کے احکامات پر الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوچکا ہے اور درخواست گزار الیکشن میں حصہ لینا چاہتا ہے۔سابق وزیراعظم کا پٹیشن میں کہنا ہے کہ درخواست گزار پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے پانچ برس کی نااہلی کو کالعدم قرار دے، درخواست کے حتمی فیصلے تک نااہلی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔ ادھر الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی نااہلی اور پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں