تحریک انصاف کے سینئر رہنما اچانک منظر عام پر آگئے

پشاور (پی این آئی) پی ٹی آئی کے کئی ماہ سے غائب سینئر رہنما منظر عام پر آگئے، خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر کی پشاور میں منعقدہ ورکرز کنوینشن میں شرکت، کارکنوں سے خطاب بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے عوامی منظر نامے سے غائب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وزیر تیمور خان جھگڑا بدھ کو پشاور میں منعقدہ پارٹی کنونشن میں منظر عام پر آ گئے۔ پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے تیمور خان جھگڑا نے کہا کہ تمام مشکلات کے باوجود پی ٹی آئی انتخابات میں کلین سوئپ کرے گی اور اس کی وجہ آپ سب ہیں، اگر آپ کھڑے ہیں تو سب کھڑے ہیں۔ تیمور خان جھگڑا نے ان تمام ساتھیوں اور کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے جیل میں وقت گزارا، جو اب بھی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں اور اب بھی جیل میں ہیں۔ انہوں نے سابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور مردان سے سابق ایم این اے مجاہد علی خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جس کا سب سے زیادہ شکریہ ادا کرنا چاہیے وہ عمران خان صاحب ہیں کیونکہ وہ 120 دن سے جیل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اپنی قوم کے لیے 1ہزار سال جیل میں گزارنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ کسی سے ڈیل نہیں کریں گے۔

جبکہ کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے نائب صدر ایڈوکیٹ شیر افضل نے کہا کہ 15 دسمبر کو پشاور میں جلسہ ہوگا جبکہ بائیس دسمبر کو وزیرآباد اور 24 کو جھنگ میں عوامی پنڈال سجائیں گے، تمام کارکنان اور عوام کو جلسے میں پہنچنا ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ عوام نے ان کے پروگرام کو وڑنے کی قسم کھالی ہے، ایک پروگرام سے اندازہ ہوگیا کہ اب یہ سب کچھ نہیں چل سکے گا، خان کو مائنس کرنے والے خود مائنس ہوگئے اور اب منتیں کررہے ہیں۔ شیر افضل مروت کا پشاور میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتے پیں پی ٹی آئی ختم ہوگئی ہے وہ یہ کنونشن دیکھ لیں، یہ پختونخوا میں پی ٹی آئی کا 12واں کنونشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کا یہ معیار ہے کہ عدالتوں سے اشتہاریوں کو ریلیف مل رہا ہے اور نواز شریف آج دندناتا پھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے40 سالوں سے عوام کا خون چوسا ہے، نواز شریف کی اپیلیں روزانہ سماعت کیلیے مقرر ہورہی ہیں لیکن ہمارے لیڈر کی اپلیوں کی تاریخ ہی نہیں دی جارہی ، تمام فیصلے انصاف سے بالا تر قانون کے منافی ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے، قانون کو پیروں تلے روندنے والوں کو ہم سے خطرہ ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کہہ رہے ہیں کہ فروری میں برفباری ہوگی الیکشن نہیں ہوسکتے، دراصل یہ ہمارے کنونشن دیکھ کر ڈر گئے ہیں، مگر یہ کہاں تک بھاگیں گے کیونکہ عوام نے انہیں اب چھوڑنا نہیں ہے، ایک طرف مولانا نے برفباری کا بہانہ بنایا تو دوسری طرح پرویز ختک کہتے ہیں ہماری تیاری نہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ہم اندھے تھے جو بھروسہ کر کے محمود خان اور پرویز خٹک جیسوں کو لیڈر بنایا مگر مستقبل میں تحریک انصاف ایسی تاریخ کو نہیں دہرائے گی اور نہ پی ٹی آئی میں کسی کو پرویز خٹک، محمد خان سمیت دیگر ان جیسے ریموٹ کنٹرول لیڈر نظر آئیں گے۔ شیر افضل مروت نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پرویز خٹک سن لیں کل ہم آپ کو ڈبونے کیلیے نوشہرہ آرہے ہیں، جہاں آپ کے بلند و بانگ دعوؤں کو غرق یاب کریں گے، ہم نے تمام پابندیوں کو توڑ ڈالا ہے کل ہم نوشہرہ جائیں گے، جن کو غلطی تھی خان کی کمی نواز، خٹک اور ترین سے پوری ہوگی یہ تینوں وڑ گئے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا دعویدار کیا ایک ہی جلسی کرسکا، ہم بلال بھٹو کا بھی مقابلہ کریں گے، پیپلز پارٹی والوں سن لوں ہمارا چیلنج ہے، ہمارے مقابلے کے لیے تیار رہو۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں