اسلام آباد ( پی این آئی ) نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ قوم کو 8 فروری کے الیکشن بارے شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہیئں، عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے اور شفاف ہوں گے۔
فی الحال پی ٹی آئی اور عمران خان پر انتخابات لڑنے کے لئے قدغن نہیں ہے، اگر کوئی غیرمعمولی چیز آ جاتی ہے تو اس کے بارے میں میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ انڈیپنڈنٹ اردو کو انٹرو میں انہوں نے کہا کہ مجھے 8 فروری کے عام انتخابات کے بارے میں کوئی شک نہیں ہے یقیناً انتخابات ہوں گے، اس خطے میں فری اینڈ فیئر کا جو پیمانہ ہے اس کے مطابق مجھے امید ہے انتخابات فری ہوں گے، جو انتظامات ہیں اس پر مجھے قوی امکان اور امید ہے ہم نسبتاً ایک بہتر انداز میں نتائج دے سکیں گے، الیکشن کمیشن نے ہی انتخابات کروانے ہیں جس میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے خدشات بعض اوقات ہمارے سیاسی نظام کے ساتھ جڑے ہوتے ہیں کیوں کہ ہماری اپنی ایک تاریخ ہے تاہم میں الیکشن کمیشن کے تاخیر کے تردیدی بیان کی توثیق کرتا ہوں، جس میں انتخابی کمیشن کہہ چکا ہے انتخابات کا شیڈول 56 روز پر محیط ہوگا، جس کے اعتبار سے 14 دسمبر تک انتخابی شیڈول کا اعلان ہو جانا چاہیئے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کی مقبولیت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’ یہ سیاسی تجزیے ہیں، مختلف لوگ مختلف آراء رکھتے ہیں، تاہم ہماری ایک واضح پوزیشن ہے اور الیکشن کمیشن اعلان کرچکا ہے کہ کس رہنما کی کتنی مقبولیت ہے یا نہیں ہے، اس کا اندازہ انتخابات میں ہو جائے گا اور ابھی تک تو ان پر الیکشن لڑنے کے حوالے سے کوئی قدغن نہیں ہے، تاہم اگر کوئی غیرمعمولی چیز آ جاتی ہے تو اس کے بارے میں میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
آج تک تو وہ الیکشن لڑنے کی پوزیشن میں ہیں اور وہ لڑیں گے‘۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گمشدگیوں، اچانک منظرعام پر آکر سیاست چھوڑنے سے متعلق انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ’9 مئی کو جن ریاستی اداروں پر حملے ہوئے وہ انہیں پکڑنا چاہتے تھے، اس لیے میں کئی لوگ روپوش ہوئے، اس روپوشی کے دوران انہوں نے شاید کوئی سوچ بچار کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ وہ پی ٹی آئی یا سیاست سے کنارہ کشی کرلیں، یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے، میں اس بارے میں کیا کہہ سکتا ہوں‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں