اسلام آباد(پی این آئی ) سربراہ تحریک انصاف اور وائس چیئر مین پی ٹی آئی و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔
سماعت کے دوران سربراہ پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ گزشتہ سماعت پر میڈیا نمائندگان اور عوام کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ پی ٹی آئی چیرمین کی اہلیہ بشری بی بی،بہنیں اور شاہ محمود کی فیملی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
آج میڈیا کے 6 نمائندگان کو عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت دی گئی۔شاہ محمود قریشی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میرے دل میں اتر چکی،اسے کوئی نہیں نکال سکتا۔میں عمران خان کے دل میں اتر چکا ہوں۔سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مجھے پی ٹی آئی میں اب کسی عہدے کی ضرورت نہیں۔یہاں واضح رہے کہ آج آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر 12 دسمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ عدالت نے ملزمان کو چالان کی نقول تقسیم کر دیں، اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
گزشتہ طویل سماعت کے دوران وزارت قانون نے نوٹیفکیشن آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت میں جمع کرا دیا تھا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں خصوصی عدالت نےعمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 4 دسمبر کو نقول تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا پبلک اور میڈیا عدالتی کارروائی کے دوران موجود تھا، سی آر پی سی کی سیکشن 352 پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں