کراچی ( پی این آئی ) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کی تردید کر دی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی میں میری شمولیت سے متعلق چلنے والی خبریں محض قیاس آرائیاں ہیں، میں کسی سیاسی پارٹی میں شامل نہیں ہو رہا۔ قبل ازیں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ذرائع پیپلزپارٹی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی ٹیم مفتاح اسماعیل سے رابطے میں ہے، جس کے نتیجے میں پیپلزپارٹی کے مفتاح اسماعیل سے معاملات طے پانے والے ہیں وہ جلد پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کر لیں گے۔ علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے مفتاح اسماعیل کو ایم کیو ایم میں شمولیت کی دعوت دی ہے، اس مقصد کے لیے ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے مسلم لیگ ن کے ناراض رہنماء مفتاح اسماعیل سے ملاقات کی، دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات دو روز قبل مفتاح اسماعیل کی رہائش گاہ پر ہوئی، جس میں انہیں متحدہ میں شمولیت کی دعوت میں دی گئی۔
ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں ملک کے معاشی و سیاسی بحران، کراچی کے حالات اور عام انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے اس موقع پر اچھے لوگوں کی ایک ٹیم بہت ضروری ہے، مشترکہ قومی ایجنڈے کی ملک کو ضرورت ہے، مفتاح اسماعیل کا معاشی ویژن بہت وسیع ہے، مفتاح اسماعیل سے ملاقات میں قومی ایجنڈے پر بات ہوئی، مفتاح اسماعیل نے ان حالات میں مشترکہ قومی ایجنڈے کی ضرورت کو ناگزیز قرار دیا۔ ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر نے بتایا کہ ہماری مستقبل میں بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، میں نے مفتاح سے کہا اس وقت ایم کیو ایم سے بہتر کوئی پلیٹ فارم نہیں جو قومی ایجنڈے، قومی یکجہتی، کراچی میں تمام اکائیوں کو ملانے کی بات کررہا ہے، کراچی کو اپنائیں گے، بنائیں گے، بچائیں گے تو سمجھیں پاکستان کو بنایا، بچایا اور اپنایا، جس پر مفتاح نے کہا ہے کہ وہ سوچ بچار کرکے کوئی جواب دیں گے۔
دوسری طرف سینئر لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ن سے ناراض شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل خود کو ضائع کریں گے، مصطفی نواز کھوکھر، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل بہت اچھے لوگ ہیں، میں چاہتا ہوں ایسے لوگ پارٹیوں میں ہی رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں