لاہور (پی این آئی ) مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں کو بلاول بھٹو زرداری کی تنقید اور الزامات کا جواب دینے کی اجازت دیدی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں پارٹی صدر شہباز شریف نے چیئرمین پیپلزپارٹی کے بیانات کو سنجیدہ نہ لینے کا مشورہ دیا تاہم اکثریتی اراکین نے مؤقف اپنایا کہ ’الیکشن ہم نے بھی لڑنا ہے اس لیے جواب دینا ضروری ہے ورنہ سارا ملبہ ہم پر ڈالا جارہا ہے‘، جس کے جواب میں نواز شریف نے بلاول بھٹو زرادری کی تنقید اور الزامات کا جواب دینے کی اجازت دے دی۔ ذرائع ن لیگ سے معلوم ہوا ہے کہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں قائد مسلم لیگ ن نوازشریف نے اپنی ترجیحات پیش کرتے ہوئے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کی گائیڈ لائنز بھی دیں، اس موقع پر امیدواروں کے انتخاب کے لیے ان کے حلقوں کے بارے سروے رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا، یہ سروے صوبائی صدر رانا ثنا اللہ نے پنجاب کے ہر حلقہ میں کروائے ہیں۔
ذرائع ن لیگ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا امیدواروں کے تعین کے لیے کوآرڈینیٹرز کی رپورٹس حتمی نہیں ہوں گی، بعض حلقوں میں ایک سے زیادہ امیدواروں کی پوزیشن بہتر ہونے کی صورت میں آخری فیصلہ نواز شریف کا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں قائد ن لیگ نوازشریف نے سوال کیا کہ ’پنجاب سے قومی اسمبلی کی 141 نشستوں میں سے ہم عملی طور پر کتنی جیت سکتے ہیں‘؟ جس کے جواب میں اکثر بورڈ اراکین نے 100 تک نشستیں جیتنے کی بات کی، تاہم رانا ثناء اللہ 125 تک نشستیں جیتنے کے حوالے سے بیان پر قائم رہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں