اپنی جماعت کی سوچ سے اتفاق نہیں کرتا ، الیکشن کے بعد ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، شاہد خاقان عباسی کا انکشاف

اسلام آباد (آئی این پی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی سے کوئی ناراضگی نہیں ،اپنی جماعت کی سوچ سے اتفاق نہیں کرتا،کسی غیر آئینی معاملے کا حصہ بنیں گے تو خرابی ہو گی الیکشن نہیں لڑ رہا، الیکشن کے بعد ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، انتخابات فیئر ہوئے، انگلی نہ اٹھی تو آگے معاملہ چل سکتا ہے، آگے کے راستہ کا تعین نہیں کیا تو حکومت چلانا مشکل ہو گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ سب کو بیٹھ کر فیصلہ کرنا چاہیے کہ ملک میں کیا تبدیلی کرنی چاہیے،

اگر پہلے سے ہی یہ تاثر ہو کہ فیورٹ ہے تو اس سے الیکشن میں ابہام ہو گا، اگر ہم فیورٹ کی بات کرتے ہیں تو الیکشن شفاف نہیں ہوں گے ، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے ے پر الزامات لگاتی ہیں کہ وہ فیورٹ ہو گئی ہے، شاید سب کو فیورٹ بننے کا شوق ہوتا ہے اس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے، جو اتحاد ہو رہے ہیں اس سے مقامی طور پر انتخابات میں فائدہ ملنے کے امکانات کم ہیں، جہاں ایم کیو ایم ہے وہاں (ن) لیگ کے اتنے ووٹر نہیں کہ ایم کیو ایم کو فائدہ پہنچے، ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلے گا، کسی غیر آئینی معاملے کا حصہ بنیں گے تو خرابی ہو گی، نواز شریف عوام کو بتائیں ان کی کیا سوچ ہے، جہاں آج ملک کھڑا ہے جولائی 2017کے فیصلے کا اثر ہو گا، جو نا انصافی ہوئی اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے، نا اہلیت قانون کی بنیاد پر ہو گی تو اس کا اثر ہو گا، ماضی کی طرح الٹے سیدھے مقدمے بنا کر عدلیہ سے سزائیں دلائی گئیں تو خرابی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ناراضگی نہیں، مریم نواز میری چھوٹی بہن ہیں، نہ اختلاف ہے نہ ہی ناراضگی ہے،

میں سیاسی سوچ کی بات کر رہا ہوں جو سوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں کرتا، میری جماعت کی اقتدار کی سوچ ہے ہمیں اقتدار کو علیحدہ رکھنا ہو گا، آج سیاسی اقتدار کے حصول کیلئے ہوتی ہے الیکشن اسی لئے لڑا جاتا ہے آج سوچ بدلنی پڑے گی، اقتدار برائے اقتدار والی سیاست نہیں چلے گی۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں