اسلام آباد(پی این آئی) استحکام پاکستان پارٹی کے مرکزی ترجمان فیاض الحسن چوہان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جس طرح آج تحریک انصاف کا انٹرا پارٹی الیکشن ہوا کیا پی ٹی آئی کے ووٹرز اس کو ماننے کے لیے تیار ہیں۔اسی طرح 8 فروری کو عام انتخابات منعقد ہوں تو کیا پی ٹی آئی الیکشن کو تسلیم کرے گی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آپ کریں تو ماشاءاللہ ۔۔ کوئی اور کرے تو نعوذ باللہ پاکستان مسلم لیگ ن کا پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن پر رد عمل آگیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب ”سلیکشن“ قرار دے دیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایک بار پھر سلیکشن کا عمل صرف پندرہ منٹ میں مکمل ہوگیا، پریس ریلیز ڈیڑھ گھنٹے تک روک کر عوام، الیکشن کمشن اور اپنے پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں ”مٹی ڈالنے“ کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نامعلوم اور خفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا نہ کوئی تجویز کنندہ تھا نہ تائید کنندہ۔ نہ ووٹرز تھے نہ ووٹر لسٹ، نہ پرائیذائیڈنگ افسر تھا نہ الیکشن پراسیس؟ بانی راہنماؤں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کردیاگیا۔
اسے کہتے ہیں ”دھاندلا“، اسے کہتے ہیں ”آمریت“، اسے کہتے ہیں ”سلیکشن“ یہ جمہوریت ، الیکشن کمیشن اور پارٹی ورکرز سے سنگین مذاق اور انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارٹی میں بانی راہنماؤں اور کارکنوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے والے ملک میں لیول پلئینگ فیلڈ کے مطالبوں کے ڈرامے کررہے ہیں۔ ’آر۔ٹی۔ایس‘ بٹھا کر اقتدار میں آنے والوں کی عادت نہیں بدلی۔ اب الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو دھمکیاں اور گالیاں دیں گے، الزام لگائیں گے، روئیں گئے، پیٹیں گے۔ مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ اپنے پارٹی ورکرز کا سامنا کرنے کی بھی ہمت نہیں، عوام کا سامنا کیسے کریں گے ؟ ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں