لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر سیاسی کیسز بنے انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی عہدے سے پیچھے ہٹنے کی وجہ سیاسی ہے، وہ نہیں چاہتے کہ ان کی وجہ سے پی ٹی آئی الیکشن سے باہر ہوجائے،عمران خان بانی چیئرمین ہیں، ہدایات ساری انہیں کی ہوں گی۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کھوسہ نے جو گفتگو کی اس کی وجہ سے شک پید اہوا ، لیکن علی ظفر کی گفتگو کے بعد سب واضح ہوگیا ہے، عمران خان نے لطیف کھوسہ سے انتخابی امور سے متعلق کوئی بات نہیں کی، عمران خان خود پیچھے ہٹے تاکہ انٹراپارٹی کا معاملہ حل ہوجائے، وہ پھر دوبارہ چیئرمین پی ٹی آئی بن جائیں گے، عمران خان کو کیسز میں نہیں بلکہ سیاسی سزائیں دی گئی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی ملک کے وزیراعظم تھے لیکن ان پر کوئٹہ تک پرچے کئے گئے۔ عمران خان کو سیاسی بنیاد پر کارنر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ سیاسی قیدی ہیں، اور ضمیر کے قیدی ہیں، وہ نہیں چاہتے میری وجہ سے پی ٹی آئی الیکشن سے باہر ہوجائے۔ عمران خان پیغام رسانی صرف عوام کو کرتے ہیں۔ گوہر خان کی نامزدگی کوئی نارمل حالات میں نہیں ہورہی، نہ کوئی عمران خان کی طرح جو جماعت کو ہینڈل کرتے، اتنے کم عرصے یہ بہتر فیصلہ تھا، گوہر خان عارضی مدت کیلئے عہدہ سنبھالیں گے۔
بیرسٹرگوہر خان بطور چیئرمین سارے اختیارات کو استعمال کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی عہدے سے پیچھے ہٹنے کی وجہ سیاسی ہے، عمران خان بانی چیئرمین ہیں، ہدایات ساری انہیں کی ہوں گی، کورکمیٹی ان ہدایات اور فیصلوں کی توثیق کرے گی۔ہم بطور سینئر سیاسی رہنماؤں کے نئے چیئرمین کے دست بازو بنیں گے۔لیکن موجودہ حالات میں عمران خان ہی بہتر سمجھتے ہیں کہ پارٹی کیلئے کون بہتر ہے، کیونکہ پی ٹی آئی عمران خان نے بنائی تھی، اس سے زیادہ پی ٹی آئی کی فکر کسی کو نہیں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں