خیبرپختونخوا کی قومی اسمبلی کی نشستیں کم کر دی گئیں؟ الیکشن کمیشن کا ردِعمل آگیا

اسلام آ باد(پی این آئی)الیکشن کمیشن کا بابر اعوان کے بیان پر ردعمل آ گیا۔ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بابر اعوان ایڈووکیٹ کا خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی کی نشستیں کم کرنے کا بیان مکمل طور پر حقائق کے منافی ہے۔

بابر اعوان کا بیان مضحکہ خیز ہے اور عوام کے ذہنوں میں ابہام پیدا کرنے کی ناکام کوشش ہے، ترجمان الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم 2018 کے تحت سابق فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے سے فاٹا کی 12 قومی اسمبلی کی نشستوں کو ختم کر کےخیبر پختونخواکی قومی اسمبلی میں 6 نشستوں کا اضافہ کیا گیا، اسی طرح خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں 16 جنرل سیٹوں کا اضافہ کر کے 99 سے 115 کر دی گئیں ہیں، ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ بطور وکیل بابر اعوان کو کوئی بات آئین اور قانون سے ہٹ کر نہیں کرنی چاہیے، قومی وصوبائی اسمبلیوں کی سیٹوں کا تعین پارلیمنٹ کا استحقاق ہے۔آئین کے مطابق مختص کی گئی سیٹوں کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کی ہے۔ادھر الیکشن کمیشن کی نئی حلقہ بندیوں میں سندھ کی صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کیا گیا ہے۔نئی حلقہ بندیوں میں ضلع ملیر، کراچی ایسٹ اور کراچی سینٹرل کی صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست میں اضافہ ہوگیا جب کہ خیرپور، سانگھڑ اور ٹھٹھہ کی ایک ایک صوبائی نشست کم ہوگئی۔

حلقہ بندیوں میں سانگھڑ کی قومی اسمبلی کی ایک نشست کم ہوگئی، سانگھڑ کی قومی اسمبلی کی نشستیں 3 سے کم ہوکر 2 رہ گئیں۔ اسی طرح حلقہ بندیوں میں کراچی سائوتھ کی قومی اسمبلی کی ایک نشست میں اضافہ ہوگیا، کراچی سائوتھ کی قومی اسمبلی کی نشستیں 2 سے بڑھ کر 3 ہوگئیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق خیرپور، سانگڑ اور ٹھٹھہ کی صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست کم ہوگئی، خیرپور کی صوبائی اسمبلی کی نشستیں 7 سے کم ہوکر 6 ،سانگھڑ کی 6 سے کم ہوکر 5 اور ٹھٹھہ کی صوبائی اسمبلی کی نشستیں 3 سے کم ہوکر 2 ہوگئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں