اسلام آباد (پی این آئی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مبینہ آڈیو لیکس سے متعلق ردعمل دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے سردار لطیف کھوسہ سے سوال کیا کہ ’بشریٰ بی بی اور آپ کی کی گفتگو لیک ہوئی آپ کیا کہیں گے؟‘ اس کے جواب میں وکیل چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ شرم آنی چاہیئے جس نے یہ ذاتی گفتگو لیک کی، یہ کلائینٹ اور وکیل کے درمیان گفتگو ہے جنہوں نے لیک کی انہیں شرم آنی چاہیئے، یہ ذاتی گفتگو اور کالز لیک کون کرتا ہے، اس حوالے سے جسٹس بابر ستار نے آرڈر دیا ہے وہ لوگ آکر عدالت کو بتائیں جو ایسی ذاتی نوعیت کی آڈیو لیک کر رہے ہیں‘۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور معروف قانون دان لطیف کھوسہ کی مبینہ آڈیو لیک ہوئی، جس میں بشریٰ بی بی کو قانون دان لطیف کھوسہ سے کہتے ہوئے سنا گیا کہ ’ان کی بہنیں بھی ساتھ تھیں وہاں پر ہمارا کوئی اچھا خاصہ مسئلہ پڑ گیا، میں حیران رہ گئی تھی تو پھر میں نے مناسب ہی نہیں سمجھا کہ میں ان لوگوں سے زیادہ بہنوں سے بات کروں، بس میں نے تو خان صاحب سے کہہ دیا کہ میرے تو سارے کیسز وہی کریں گے، جتنے اب ہوں گے جو میں نہیں سمجھوں گی کہ اب یہ لیٹ ہورہا ہے تو وہ میں انہی کو دوں گی‘۔
لطیف کھوسہ نے جواب دیا کہ ’چلیں چلیں بہر کیف وہ کہتی ہیں کہ میرے ساتھ اس نے بدتمیزی کی ہے‘، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے کہا اس نے ہمارے ساتھ اتنی بدتمیزی کی ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ کسی کی اتنی ہمت ہو تو میں نے آگے سے انہیں کہا ان کو کیا ضرورت تھی کہ یہ تینوں اٹھ کر ان کے آفس چلی جائیں؟ یہ کون ہوتی ہیں پوچھنے والی؟ کہتی ہیں نہیں ہم پوچھنے گئی تھیں کہ آپ نے یہ زہر والی لائن کیوں لکھی ہے؟ وہ جس طریقے سے بول رہی تھیں میں نے کہا آپ اس طریقے سے مت بولیں تو وہ کافی بولیں تو میں نے خان صاحب سے کہا کہ میرے وکیل تو بس وہی ہیں اور میں وہاں سے اٹھ کر آگئی‘۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ’بہرکیف وہ پتا نہیں ان کو کیا پرابلم ہے؟‘ جس پر بشریٰ بی بی نے کہا ’وہ کہتی ہیں ہم نے جانا نہیں تھا لیکن کھوسہ صاحب کی بیوی نے کہا تم لوگ جا کر ملو، میں نے کہا ان کی آپس میں لڑائیاں شروع ہوجائیں گی، پھر میں خاموش ہی ہوگئی‘۔
مبینہ آڈیو میں لطیف کھوسہ کو کہتے ہو سنا جاسکتا ہے کہ ’میں بدتمیزی کرنے والا ہوں ہی نہیں، میں نے یہ ضرور کہا کہ جی دیکھیں پلیز آپ بار بار اس بات پر زور مت دیں، میں جس طرح مناسب سمجھتا ہوں مجھے اس معاملے کو کرنے دیں، اس بات پر انہوں نے کہا جی کہ بدتمیزی کی ہے، میں نے کیا بدتمیزی کرنی تھی‘، اس بار پر بشریٰ بی بی نے جواب دیا کہ ’نہیں جی اب میں آپ کو بتاتی ہوں انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ اس پٹیشن کیلئے گئی ہیں، وہ کہتی ہیں یہ تو ہے ہی جھوٹ، ہم تو ان سے ویسے ملنے گئے تھے‘۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں