اسلام آباد(پی این آئی) خاتون جج دھمکی کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
سول جج مرید عباس نے عمران خان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔سیشن کورٹ میں خاتون جج دھمکی کیس کا ٹرائل 20 دسمبر کو شروع ہوگا۔ سول جج مرید عباس کی عدالت میں زیر سماعت چیئر مین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کیے۔
سماعت کے دوران بیرسٹر سلمان صفدر عدالت پیش ہوئے ۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن نے مزید جرم شامل کر لئے ہیں جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے دہشتگردی دفعات کو ختم کر دیا گیا تھا۔ چئیرمین پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج اور پولیس کے اعلیٰ افسران کو دھمکایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر الزام ہے کہ کہا شرم کرو ڈی آئی جی تمہیں نہیں چھوڑنا، تم پر کیس کرنا ہے۔
الزام ہے کہ خاتون جج کو کہا کہ آپ کے اوپر ایکشن لیں گے لیکن اس کے محرکات کیا تھے، وہ دیکھنا بھی ضروری ہیں۔ یہ کیس چل سکتا ہے یا نہیں یہ عدالت نے دیکھنا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے استعمال کئے گئے الفاظ ظاہر کرتے ہیں کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے قانونی کاروائی کا عندیہ دیا۔ آئی جی، ڈی آئی جی اور خاتون جج کا کوئی 161 کا بیان نہیں اور نہ وہ درخواست گزار ہیں۔
سلمان صفدر نے مختلف عدالتی فیصلوں کا بھی حوالہ دیا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جج زیبا چوہدری کی عدالت میں گئے اور معذرت کی۔ اگر جج زیبا چوہدری کیس چلانا چاہتیں تو عدالت میں موجود ہوتیں۔ وکیل سلمان صفدر کے دلائل مکمل کر لینے پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفہ کے بعد سماعت شروع ہونے پر سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کل کیلئے رکھ دیں میں دلائل دے دوں گا۔آج عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی بریت کی درخواست مسترد کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں