اسلام آباد(پی این آئی) گذشتہ کچھ دن سابق گورنر چوہدری سرور کے مسلم لیگ ق چھوڑنے کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔اس حوالے سے اب سیکرٹری اطلاعات ق لیگ سنٹرل پنجاب کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔
خواجہ رمیض حسن کا کہنا ہے کہ چوہدری سرور ق لیگ کے چیف آرگنائزر ہیں، پارٹی چھوڑنے کی خبروں میں صداقت نہیں۔میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ سیاست میں جوڑ توڑ سیاسی نظام کا جزو ہے۔ خواجہ رمیض حسن نے مزید کہا کہ انتخابی اتحاد کو لیکر تحفظات کا اظہار جمہوریت کا حسن ہے۔ چوہدری شجاعت حسین کی چوہدری سرور سے گفتگو میں تحفظات جلد دور کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔جب کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور کے مابین رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے چوہدری سرور کو اس وقت کوئی بھی سیاسی فیصلہ کرنے سے منع کر دیا۔چوہودری سرور نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی فیصلہ آپکی مشاورت کے بغیر نہیں ہوگا، جلد پاکستان آکر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کروں گا۔کچھ دن سے یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ چوہدری سرور کی جانب سے دوبارہ پی ٹی آئی میں شمولیت کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ جیو نیوز کے مطابق دو قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری سرور ان دنوں اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں جہاں سے انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطوں میں پارٹی میں واپسی کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
چوہدری سرور کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطہ کرکے دوبارہ شمولیت کی خواہش ظاہر کی تاہم پارٹی نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ کہ چوہدری سرور کی دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی کوششوں کی وجوہات میں ان کے خاندان کے افراد کی جانب سے فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی خواہش ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں