اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا فوج بھی میری ہے ملک بھی میرا ہے۔
انہوں نےکہا کہ جو9مئی کو ہوا غلط ہوا،وہ تحریک انصاف کی پالیسی نہیں تھی، جس نےبھی یہ کیا غلط کیا، ہم ہمیشہ اپنے ادارے اور اپنے شہدا کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہماری مہم شروع ہوگئی ہے، دوسری جماعتوں کیلئے جلسے کی اجازت ہوتی ہے ہماری لیے نہیں، ایک ہی دن ایک سیاسی جماعت کو جلسے کی اجازت ہوتی ہے ، ایک کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ان معاملات کا نوٹس لینا چاہئے،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا فوج بھی میری ہے ملک بھی میرا ہے،انہوں نے ملک کیلئے خود سے زیادہ فوج کواہم کہا ہے۔ علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی ہم جلد الیکشن مہم شروع کریں گے،لاہور میں نوازشریف کا جلسہ ہوا،اسی دن ہمارے ورکرز کنونشن پر کریک ڈاون کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے لیول پلیئنگ فیلڈ کیلئے خط لکھا ہے جو اچھی بات ہے، الیکشن کمیشن نے خط تو لکھ دیا ہے مگر اس پر عملدرآمد کون کرائے گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ہونے دیں اور عوام کو فیصلہ کرنے دیں ، الیکشن ہونے دیں اور عوام کواپنا فیصلہ سنانے دیں،الیکشن کی تاریخ کااعلان ہونے کے بعد دفعہ 144کا کوئی جواز نہیں بنتا،ہمارے لوگوں کو اٹھا کر سندھ ہاوس میں رکھا گیا،ہم نے پہلے قانون ہاتھ میں لیا نہ اب لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ان معاملات کا نوٹس لینا چاہئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا فوج بھی میری ہے ملک بھی میرا ہے،انہوں نے ملک کیلئے خود سے زیادہ فوج کواہم کہا ہے۔ جو9مئی کو ہوا غلط ہوا،وہ تحریک انصاف کی پالیسی نہیں تھی، جس نےبھی یہ کیا غلط کیا، ہم ہمیشہ اپنے ادارے اور اپنے شہدا کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ الیکشن مہم کے حوالے سے سوال پر رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ابھی اور کچھ الیکشن شیڈول آنے کے بعد الیکشن مہم کیلئے نکلیں گے ، کچھ لوگ ابھی اس لیے نہیں نکل رہے کہ انہیں گرفتار نہ کر لیا جائے، ہمارا ٹکٹ ہولڈر گرفتار ہو گا تو اس کے فیملی کے کسی فرد کو ٹکٹ دیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں