لاہور(پی این آئی) طاقتور بین الاقوامی تنظیم “برکس” میں پاکستان کی شمولیت کے حوالے سے بڑی پیش رفت، پاکستان نے سرکاری طور پر بین الاقوامی برکس گروپ میں شامل ہونے کی درخواست دے دی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و رسورسز اور سیاسی و اقتصادی امور کے ماہر سینیٹر محمد عبدالقادر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سال 2024 میں پاکستان کے برکس گروپ کا ممبر بننے کے امکانات روشن ہیں، یکم جنوری سے سعودی عرب، ایران، یو اے ای، ایتھوپیا، ارجنٹائن اور مصر برکس گروپ میں شامل ہو جائیں گے، پاکستان نے بھی سرکاری طور پر بین الاقوامی برکس گروپ میں شامل ہونے کی درخواست دے دی ہے۔ سینیٹر محمد عبدالقادر کے مطابق بین الاقوامی سفارت کاروں کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان کے برعکس گروپ میں شامل کئے جانے کے روشن امکانات موجود ہیں، سال 2024 میں برکس کی چیئرمین شپ روس کے پاس ہوگی، روس کے علاوہ چین بھی اس نقطہ نگاہ کا اظہار کر چکا ہے کہ برکس گروپ کے ممبران کی تعداد میں مزید ملکوں کا اضافہ کیا جائے۔ اس وقت برکس نامی بین الاقوامی گروپ میں برازیل، روس، بھارت، چائنا اور ساوتھ افریقہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ یکم جنوری 2024 سے سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا،ارجنٹائن اور مصر برکس کا حصہ بن جائیں گے اور یوں ان ممالک کے درمیان تجارتی معاہدات کا حجم اربوں ڈالر سے تجاوز کر جانے سے ان تمام ممالک میں ترقی و خوشحالی کی رفتار تیز تر ہو جائے گی۔
برکس گروپ میں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک شامل ہیں یوں یہ ممالک ایک دوسرے کے ساتھ باہم اقتصادی رشتے میں منسلک ہو کر معاشی ترقی کی منازل طے کرنے لگیں گے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی محمد عبدالقادر کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت مشکل اقتصادی صورتحال سے دوچار ہے لیکن آنے والے دنوں سالوں میں پاکستان یقیناً اپنی مشکلات پر قابو پالے گا، چین، روس، سعودی عرب، یو اے ای جیسے دوست ممالک کا تعاون ہمیشہ پاکستان کے ساتھ شامل حال رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں