لاہور ( پی این آئی ) لاہور ہائیکورٹ میں نگران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جہاں درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ انوار الحق کاکڑ کی تقرری 90 روز کی مدت 15 نومبر کو مکمل ہونے کے بعد غیر مؤثر ہو چکی لہٰذا آئینی طور پر انوار الحق کاکڑ نگراں وزیراعظم نہیں رہے کیوں کہ نگراں وزیراعظم کی مدت میں الیکشن کمیشن نے توسیع نہیں کی، اس لیے عدالت نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کرے۔ادھر سپریم کورٹ میں عارف علوی کو صدر پاکستان کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست دائر کی گئی ہے، سپریم کورٹ میں غلام مرتضی نامی شہری کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ صدر مملکت عارف علوی اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہے ہیں، عارف علوی اپنی آئینی ذمہ داریوں میں متعصب ہیں، صدر علوی نے قومی اسمبلی غیر قانونی تحلیل کرکے ملک کو تباہ اور بدنام کیا، عارف علوی تحریک انصاف کے حق میں اختیار کا غیر قانونی استعمال کیا۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ بل پر دستخط نہ کرکے مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہوئے، صدر علوی نے الیکشن کی تاریخ بھی نہیں دی، جس کی بناء پر سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق عارف علوی آئینی ذمہ داری میں ناکام ہوئے، اس لیے قرار دیا جائے کہ عارف علوی بطور صدر پاکستان ذمہ داری جاری نہیں رکھ سکتے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی مخالف جماعتوں کی جانب سے بھی عارف علوی پر بطور صدر تحریک انصاف کی حمایت کا الزام لگایا جاتا ہے، جس کی ایک وجہ یہ بھی قرار دی جارہی ہے کہ چند روز قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط لکھا، جس میں صدر مملکت نے نگران وزیر اعظم کو بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان کے حوالے سے پاکستان تحریک ِ انصاف کے خدشات پر غور کرنے کا کہا، اس حوالے سے صدر مملکت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر کو لکھا گیا خط بھی نگران وزیر اعظم کو ارسال کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں