اسلام آباد (پی این آئی ) سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد سے دو ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہماری بات شہباز شریف اور راناثناء اللہ سے ہوتی تھی پھر شہباز شریف فون پر نوازشریف کو بتاتے تھے۔
عدم اعتماد سے پہلے جو طے ہوا اس پر ہم اور وہ قائم ہیں۔ہم نے طے کیا ہوا تھا کہ عمران خان کو وزیراعظم نہیں رہنے دینا۔پی ٹی آئی کا چئیرمین ہماری عزت نہیں کرتا تھا اور اس کا سیکرٹری ہمارا فون نہیں سنتا تھا۔راجہ ریاض نے مزید کہا کہ اعظم خان اب وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے وہ پہلے فرعون بنا ہوا تھا۔ عمران خان کی اتنی ہمت نہیں تھی کہ گھنٹی بجا کا اعظم خان کو میٹنگ میں بلا لے۔ اعظم خان تو اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو لفٹ نہیں کرواتا تھا۔ پتہ نہیں عمران خان کی کیا مجبوری تھی۔راجہ ریاض نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے عمران خان کو سپورٹ نہیں تھی، ان کے اوپر سے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا۔ہمیں پتہ چلا کہ ایک جرنیل کے ذریعے ہمیں لاجز سے اٹھانے کی کوشش ہونا تھی اس لیے سندھ ہاؤس چلے گئے۔لیکن جب ہمیں نہیں اٹھایا گیا تو اس کا مطلب ہے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا۔ جب ہمیں نہیں اٹھانے دیا گیا تو اس کا مطلب تھا کہ عدم اعتماد کامیاب ہو جائے گی۔
ہم نے تو کشتیاں جلا دی تھیں اور عدم اعتماد میں ووٹ ڈال کر نااہل ہونے کو تیار تھے۔اس دن ایوان میں بھی موجود تھا لیکن شہباز شریف نے ہمیں ووٹ دینے سے منع کر دیا تھا۔شہباز شریف نے جس سے جو وعدہ کیا پورا کیا جس کے لیے میں ان کا مشکور ہوں۔سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہمارے گروپ کے 8 لوگ ن لیگ کے علاوہ کہیں اور جانا چاہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں