اسلام آباد (پی این آئی) متعدد ریٹائرڈ سرکاری افسران کو ڈالرز میں پنشن دیے جانے کا انکشاف، نگران وزیر خزانہ نے درجنوں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو ڈالرز میں پنشن ادائیگی کی تصدیق کر دی۔
تفصیلات کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں ریٹائرڈ سرکاری افسران ایسے ہیں جو ریٹائرمنٹ کے بعد بیرون ملک منتقل ہو گئے اور انہیں وہیں پنشن بھی بھجوائی جا رہی ہے۔ مذکورہ ریٹائرڈ سرکاری افسران کو پنشن روپے کے بجائے ڈالرز میں کیے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نگران وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر نے اسٹیٹ بینک ملازمین کی تنخواہوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردیں، جہاں سینیٹرز نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ 164 ریٹائرڈ فوجی اور سول افسران باہر ڈالرز میں پنشن لے رہے ہیں، اس کا کیا جواز ہے؟۔ سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے مینجمنٹ پوزیشن کے تنخواہوں کے پیکج پر توجہ دلاؤ نوٹس پر کہا کہ ایک طرف عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کے کہنے پر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں تو دوسری طرف حکومت کی شاہ خرچیاں بڑھ گئی ہیں، اشرافیہ کی تنخواہ اور مراعات بے حساب بڑھائی جا رہی ہیں۔ کہا جاتا ہے پارلیمنٹ پیسہ کھا گئی ہے، پیسہ پارلیمنٹ نے کھایا ہے یا سول بیوروکریسی کھا رہی ہے۔
164 ریٹائرڈ فوجی اور سول افسران جو باہرہیں، ڈالرز میں پنشن لے رہے ہیں، اس کا کیا جواز ہے؟ پھر کہا جاتا ہے 18ویں ترمیم، این ایف سی اور صوبے سارے پیسے کھا گئے، 10 سال ہو گئے کوئی این ایف سی نہیں ہوا، رضا ربانی نے تنبیہ کی کہ اگر وفاق کی شاہ خرچیاں کنٹرول نہیں ہوئیں، بیوروکریسی کی تنخواہ کو کنٹرول نہیں کیا گیا تو ہم صوبوں سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ٹیکس اکٹھا کریں اور پھر صوبے وفاق کو پیسہ دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں