اسلام آباد (پی این آئی) سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرا ردینے کی اہم وجہ بتا دی۔
کنور دلشاد نے کہاکہ انٹراپارٹی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن دو سال سے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کر رہاتھا،عمران خان جب پاکستان کے وزیراعظم تھے،اس وقت بھی جون 2021میں الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات کیلئے نوٹس جاری کیا تھا،کہ آپ انٹراپارٹی انتخابات کروا لیں ورنہ آپ کی پارٹی کو غیرقانونی قرار دے دیں گے،اس وقت پی ٹی آئی نےایک سال کی مہلت مانگی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وبا ہے ہمارے ارکان جمع نہیں ہو پا رہے،کورونا کی وجہ سے آپ ریلیف دے دیں،جس پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ریلیف دیدیا۔سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے اعظم سواتی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن تشکیل دیا،اس کے باوجود انہوں نے انتخابات نہیں کرائے، جب یہ پارٹی اقتدار سے محروم ہو گئی تھی۔
اس وقت بھی الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیا کہ انٹراپارٹی انتخابات کرائے جائیں، نوٹس کے باوجود پی ٹی آئی نے انتخابات نہیں کروائے اور ٹال مٹول سے کام لیا،الیکشن کمیشن دو ڈھائی سال سے پی ٹی آئی کو ریلیف دیتا آر ہا ہے۔کنور دلشاد کا کہناتھا کہ الیکشن کمیشن نے 20روز کا ریلیف دیدیا اس دوران متبادل قیادت سامنے لے آئیں ،الیکشن ایکٹ کی دفعات میں انٹراپارٹی انتخابات اہم شق ہے،پی ٹی آئی نے انتخابات نہ کروائے تو انتخابات میں حصہ لینے کی مجاز نہیں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں