اسلام آباد(پی این آئی) سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے ساتھ لفظ “صاحب” کے استعمال پر پابندی عائد کردی ۔سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اب اب وقت آگیا ہے کہ کسی سرکاری ملازمین کے نام کے ساتھ لفظ صاحب جوڑنے کا رواج بند کر دیا گیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے ساتھ لفظ “صاحب” کے استعمال پر پابندی عائد کردی ۔ سپریم کورٹ نے دس سالہ بچے کے قتل کے ملزم کی ضمانت منظوری کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کسی سرکاری ملازمین کے نام کے ساتھ لفظ صاحب جوڑنے کا رواج بند کر دیا گیا جائے، افسران کے عہدوں کیساتھ صاحب کا لفظ آزادی کے حصول کی بنیاد کی نفی کرتا ہے، صاحب کا لفظ سرکاری افسران و ملازمین کو احتساب سے بالاتر بناتا ہے، دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی ڈی ایس پی کو صاحب کہتے رہے، دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے 15 نومبر سے عدالت میں وکلاء کا گاؤن پہن کر پیش ہونا لازمی قرار دے دیا۔ بدھ کو ایک کیس کی سماعت کے دوران بغیر گاؤن پہنے سینئر وکیل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ معذرت کے ساتھ آپ لوگوں کو ہائی کورٹ کے احکامات کا پتہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ آپ سینئر وکیل ہیں، ایک ڈپٹی اٹارنی جنرل بھی ہیں تاہم دونوں بغیر گاؤن کے آ گئے، 15 نومبر سے عدالت میں پیش ہونے پر گاؤن پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وکلاء نے جواب دیا کہ ہم معذرت چاہتے ہیں، آئندہ گاؤن پہن کر عدالت میں پیش ہوں گے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ خود بھی گاؤن پہنیں، دیگر کو بھی بتائیں جنہوں نے وہ نوٹیفکیشن نہیں دیکھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں