الیکشن 2023، اقلیتی نمائندگی میں اضافے، جنرل نشستوں پر بھی امیدوار کھڑے کرنے کا مطالبہ

راولپنڈی /اسلام آباد (آئی این پی) مسیحی برادری نے انتخابات میں اقلیتی نمائندگی میں اضافے اور جنرل نشستوں پر بھی امیدوار کھڑے کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ عام انتخابات میں اقلیتی امنگوں کو بھی ملحوظ خاطر رکھاجائے ۔ مسیحی روحانی پیشوا و آرچ بشپ راولپنڈی /اسلام آباد ڈاکٹر جوزف ارشد نے اپنے بیان میں کہاکہ پاکستان میں عام الیکشن کا انعقاد جمہوریت کے فروغ کے لئے ایک اہم عمل ہے، تمام سیاسی رہنماؤں کو جمہوریت کے فروغ اور پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور یہی جموریت کا حسن ہے ۔

الیکشن کے اِس عمل میں اقلیتوں اور معاشرے کے دیگر محروم طبقوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اِسلئے اقلیتوں کے لئے بھی الیکشن میں اِن کی اُمنگوں کا خیال رکھا جائے۔تمام سیاسی پارٹیوں کو چاہیے کہ حقیقی جمہوریت کے لئے وہ جنرل سیٹوں پر بھی اقلیتی امیدوارسامنے لائیں تاکہ پاکستان میں جمہوریت کو بہتر انداز سے مضبوط کیا جا سکے اور اقلیتوں کی معاشرے میں سا لمیت کو مضبوط بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ پاکستان میں ہونے والے عام الیکشن کے لیے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کو منشور کا حصہ بنائیں ۔ڈاکٹر جوزف ارشد نے کہاکہ قیام پاکستان کی تحریک سے لے کر اب تک پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور بحالی میں اقلیتی برادریوں کا کلیدی کردار رہا ہے۔ خاص طور پر مسیحی قوم کے وہ ہیرو جنہوں نے قیام پاکستان کی جنگ میں اپنے جان و مال کی قربانی دے کر اِس ملک کی آزادی کو ممکن بنایا۔ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب جو ایک اقلیتی ووٹ ایس پی سنگھ کی بدولت پاکستان کا حصہ بنا۔ آج وہی اقلیتیں پاکستان کی سیاست سے باہر کی جا رہی ہے۔آرچ بشپ ڈاکٹر جوزف ارشد نے حکومت ِ پاکستان، تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو سلیکشن کی بجائے الیکشن کے ذریعے قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلیوں میں شامل ہونے کا موقع فراہم کیا جائے ، اِن کی سیٹوں میں اضافے کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ ملک ِ پاکستان میں بسنے والے تمام لوگ برابرکے حقوق اور ووٹ کا درست استعمال کرتے ہوئے اپنے نمائندوں کو آزاد مرضی کے ساتھ چن سکیں ۔ جو اُن کے حق اور حقوق اور انصاف کی آواز کو حکومتی ایوانوں میں بغیر کسی خوف اور ڈر سے بلند کر سکیں۔ اس طرح ہمارے ملک میں سیاسی استحکام بحال ہو گا اور اقلیتو ں میں پائی جانے والی تشویش میں کمی واقع ہو گیاور ہمارا ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔۔۔