اسلام آباد(پی این آئی) سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف کی شرکت پر پابندی عائد کرنے پر غور نہیں کیا جا رہا۔
نگران وزیراعلیٰ مرتضیٰ سولنگی نے بھی تصدیق کی کہ پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کا کوئی ایجنڈا ہے نہ ایسا کوئی معاملہ کسی بھی موقع پر زیر غور آیا ہے۔دلچسپ با ت یہ ہے کہ سابق اپوزیشن لیڈر نے بھی اس حوالے سے اپنی پیشگوئی تبدیل کر دی ہے۔راجہ ریاض نے بیان دیا تھا کہ بیلٹ پیپر پر پی ٹی آئی نہیں ہو گی،تاہم اب وہ کہتے ہیں کہ صورتحال بدل چکی ہے۔پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے گی لیکن ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کو الیشکن میں زیادہ ووٹ نہیں پڑیں گے۔انصار عباسی کے مطانق انٹیلی جنس کے اہم ذریعے نے بتایا کہ پی ٹی آئی کہ مقبولیت محض کہی سنی باتیں ہیں اور ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔زمینی حقائق عومی تاثر سے بالکل مختلف ہیں۔حال ہی میں کرائے گئے سروے کے مطابق پی ٹی آئی کی مقبولیت پنجاب میں 41 فیصد ہے۔ن لیگ 28 فیصد، پیپلز پارٹی 4 فیصد جب کہ دیگر جماعتوں کی مقبولیت چھ فیصد ہے۔
سروے میں جواب دینے والے ہر پانچ میں تقریبا دو لوگوں نے کہا کہ اگر عمران خان پارٹی کے سربراہ ہوں گے تو وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گےآدھے ووٹرز نے کہا کہ عمران خان پارٹی کے سربراہ نہ ہوں گے تو وہ پھر بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر و سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ دو لاڈلے قوم پر مسلط کر دیے گئے ہیں، لاڈلے اپنی رنگ بازی سے قوم کو گمراہ نہیں کر سکتے، شہبازشریف اینڈ کمپنی نے 16 ماہ میں عوام کو مہنگائی کے دلدل میں دھکیل دیا۔ ان کو نظر آ گیا ہے کہ پنجاب میں اب ان کو کوئی ووٹ نہیں ڈالے گا، عوام میں پی ٹی آئی کی مقبولیت دیکھ کر اب شریفوں نے دوسرے صوبوں کا رخ کر لیا ہے، شریف برادران جہاں بھی چلے جائیں عوام میں پذیرائی حاصل نہیں کر سکتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں